Bharat Express

Telangana Election 2023: پیغمبر محمدﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے ٹی راجا پر بی جے پی پھر ہوئی مہربان، معطلی منسوخ کرکے بنایا امیدوار

پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے تمام پارٹیاں اپنے امیدواروں کا اعلان کر رہی ہیں۔ بی جے پی نے کافی انتظار کے بعد تلنگانہ کے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی ہے۔

ٹی راجا سنگھ کی معطلی کو بی جے پی نے واپس لے لیا ہے۔

Telangana Assembly Election 2023: پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے تمام پارٹیاں اپنے امیدواروں کا اعلان کررہی ہیں۔ بی جے پی نے بھی اپنے کئی ریاستوں میں امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ لیکن تلنگانہ میں اسے کافی جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا۔ بی جے پی نے کافی طویل انتظارکے بعد اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں 52 امیدواروں کے نام ہیں، لیکن سب سے زیادہ بحث ایک نام پرہورہی ہے۔ وہ نام ہے ٹی راجا سنگھ کا۔ بی جے پی نے ٹی راجا سنگھ کو حیدرآباد کی گوشہ محل سیٹ سے میدان میں اتارا ہے۔ سال 2018 میں بی جے پی کے ٹکٹ ٹی راجا سنگھ نے صرف کامیابی حاصل کی تھے اور وہ اکلوتے رکن اسمبلی تھے۔

ٹی راجا سنگھ کوٹکٹ ملنا ہرکسی کو حیران اس لئے کررہا ہے کیونکہ فہرست جاری ہونے سے کچھ گھنٹے پہلے ہی ان کی پارٹی سے معطلی واپس لی گئی ہے۔ ٹی راجا سنگھ فی الحال تلنگانہ میں بی جے پی کے اکلوتے رکن اسمبلی ہیں۔ ٹی راجا کی شبیہ ایک ہندولیڈرکی رہی ہے، وہ مسلسل اپنے بیانات سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ عالم اسلام کی طرف سے پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے ٹی راجا سنگھ اورترجمان کی ذمہ داری سنبھالنے والی نوپورشرما کو معطل کیا گیا تھا۔

پارٹی سے معطل کردیئے گئے تھے ٹی راجا

دراصل، ٹی راجا سنگھ نے اگست 2022 میں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کومشتعل کرنے والا توہین آمیزاورنازیبا تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے ایک ویڈیوجاری کرتے ہوئے پیغمبرمحمد صلی اللہ علیہ وسلم پرتبصرہ کیا تھا۔ ویڈیومیں انہوں نے کامیڈین منورفاروقی اوران کی ماں پربھی غلط تبصرہ کیا تھا۔ اس کے بعد پولیس نے انہیں گرفتارکرلیا تھا۔ 25 اگست کوانہیں جیل بھیجا گیا تھا۔ بعد میں پارٹی نے انہیں نوٹس جاری کیا اورپارٹی سے معطل کردیا تھا۔

بی جے پی نے واپس لی معطلی

بی جے پی نے اپنی پہلی فہرست جاری کرنے سے پہلے ٹی راجا سنگھ کی معطلی واپس لی۔ اس کے لئے پارٹی کی سینٹرل ڈسپلنری کمیٹی (مرکزی تادیبی کمیٹی) کے سکریٹری اوم پاٹھک نے خط جاری کیا، جس میں لکھا تھا، “معطلی کے تحت پارٹی کی مرکزی تادیبی کمیٹی نے آپ کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔ اس خط میں لکھا گیا کہ ’’معطلی کے تحت پارٹی کی سینٹرل ڈسپلنری کمیٹی نے آپ کو وجہ بتاؤنوٹس جاری کیا تھا۔ یہ خط وجہ بتاؤ نوٹس پرآپ کے جواب کا حوالہ دیتا ہے۔ آپ کے جواب اوراس میں دی گئی وضاحتوں پرکمیٹی نےغورکیا ہے اورآپ کے جواب کی بنیاد پرکمیٹی نے آپ کی معطلی کوفوری طورپرمنسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”