بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ نے اگلا زہر، کوئی مسلمانوں کو پیٹنا چاہتا ہے تو بجرنگ میں شامل ...
ہندوستان میں جس طرح کی سیاست ہورہی ہے اس سے ملک کا وقار ہی مجروح نہیں ہورہا ہے بلکہ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مذہبی اقلیتوں کو طرح طرح سے پریشان کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ اس کی ایک تازہ مثال آپ کے سامنے ہے ۔ یہ واقعہ ہے تلنگانہ کے بی جےپی کے معطل ایم ایل کے زریعہ مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے کا ۔ ایسے شدت پسندوں کے ذریعہ ملک کی اقلیتوں میں خوف اور ڈر کا ماحول بنانے کی کو شش کی جارہی ہے۔ سرخیوں میں رہنے کے لئے اس طرح کے بیانات دینا ملک کے وقار کو مجروح کررہا ہے۔
تلنگانہ کے معطل بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا ہے۔ ان کی نفرت انگیز تقریر کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔ اس میں انہوں نے جس طرح کی زبان کا استعمال کیا ہے،وہ نہایت ہی قابل اعتراض ہے اور قابل مذمت ہے۔
We have accessed more footage of T Raja Singh’s hate speech in Shrirampur, Maharashtra, and found disturbing dehumanizing references, calling Muslims as “cockroaches”.
Raja Singh also called for large-scale violence and an economic boycott of Muslims.@DGPMaharashtra must act!… https://t.co/XLzTAC6HJ6 pic.twitter.com/uYzyJz2Vsa
— HindutvaWatch (@HindutvaWatchIn) March 12, 2023
دن میں 5 بار اذان کے بارے میں ٹی راجہ سنگھ کہتے ہیں کہ ہماری ہندو قوم میں اس کام کے لیے بھی لاؤڈ اسپیکر دستیاب نہیں ہوں گے جو آپ (مسلمان) دن میں 5 بار کرتے ہیں۔ بی جے پی ایم ایل اے یہیں نہیں رکے۔ انہوں نے مزید زہر اگلتے ہوئے مسلمانوں کے لیے انتہائی قابل اعتراض الفاظ استعمال کیے ہیں۔ ٹی راجہ نے کہا کہ اگر کوئی مسلمانوں کو پیٹناچاہتا ہے تو اسے بجرنگ دل میں شامل ہونا چاہئے۔
ٹی راجہ سنگھ اس پر یہیں نہیں رکے۔ انہوں نے مزید مسلمانوں کے لیے توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیا۔ انہیں ہندوستان کو ‘ہندو راشٹر’ بنانے کے لیے نوجوانوں کی حمایت مانگتے ہوئے بھی سنا جاسکتا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی ‘زمین’ جان لے کہ یہاں چھترپتی شیواجی مہاراج کی فوج تیار ہے۔ جو لوگ ہندوؤں کے خلاف بات کرتے ہیں یا گائے کو مارتے ہیں وہ جان لیں کہ ہم تیار ہیں۔ سنگھ نے کہا کہ 2026 تک ہندوستان کو ‘اکھنڈ ہندو راشٹر’ قرار دیا جائے گا۔