Bharat Express

Devender Yadav on Delhi Assembly Election 2025: ملک اور دہلی کو ترقی یافتہ بنانے میں کانگریس کا اہم رول، کانگریس ریاستی صدر دیویندر یادو نے اردو میڈیا سے خاص بات چیت میں کیا دعوی

ایک سوال کے جواب میں دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہر طبقے کو ساتھ لیکر چلنے والی پارٹی ہے اس نے کبھی بھی کسی کے ساتھ امتیاز نہیں برتا۔ آج ہم سب کے لیڈر راہل گاندھی کانگریس کے نظریات کو لیکر سبھی طبقے سے مل رہے ہیں اور ان کو پیغام دے رہے ہیں کہ یہ ملک سبھی کا ہے

نئی دہلی : دہلی اسمبلی انتخاب 2025 کی سرگرمیاں عروج پر ہیں اور 5 فروری کو ووٹنگ ہونی ہے، اسی درمیان دہلی کانگریس صدر دیوندر یادو نے اُردو میڈیا سے دہلی کے مختلف مسائل اور اقلیتوں کے ایشوز پر تفصلی گفتگو کی ۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راجدھانی دہلی میں ایک بار پھر لوگوں کا رحجان کانگریس کی جانب طر ف بڑھ رہاہے اس کی خاص وجہ یہ ہے کہ پچھلے دس سالوں میں دہلی کے عوام نے دہلی کی ترقی کیلئے جس پارٹی کو جھولیاں بھر بھر کے ووٹ دئے اس نے اس رفتار سے کام نہیں کئے جس رفتار سے ہونے چاہئے تھی ۔ کانگریس کی شیلا دکشت حکومت نے جس دہلی کو دنیا کا نمبر ون شہر بنایا تھا، اس شہر کو موجودہ حکومت بدحالی کی طرف دھکیل رہی ہے ۔ان سب مسائل کو دیکھتے ہوئے دہلی کے عوام نے طے کر لیا ہے کہ اس ملک اور راجدھانی دہلی کو کانگریس پارٹی ہی چلا سکتی ہے او ر عوام کو ایک خوشحال شہر دے سکتی ہے، ۔دیوندر یادو نے کہا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ دس سالوں میں اقلیتوں کے مسائل پر کبھی بات نہیں کی جب بھی اقلیتوںکی بات آئی تو عام آدمی پارٹی نے خاموشی اختیار کی جب کہ اقلیتوں نے آپ پارٹی کو اس لئے ووٹ دیا تھا کہ وہ ان کی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ ان کے جتنے بھی مسائل ہیں ان پر کھل کر بات کی جائے گی ۔ انہیں سب وجوہات کی بنیاد پر دہلی کے اقلیتوں نے فیصلہ کر لیا کہ ہمارے مسائل پر خاموش رہنے والے لوگوں کو اب اقتدار حاصل کرنےمیں اپنا تعاون نہیں دیں گے ، یہی وجہ کے لوک سبھا الیکشن 2024 میں جس طرح سے اقلیتوں نے کانگریس پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، اس کے نتائج دہلی اسمبلی الیکشن میں دیکھنے کو ملیں گے ۔

ایک سوال کے جواب میں دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہر طبقے کو ساتھ لیکر چلنے والی پارٹی ہے اس نے کبھی بھی کسی کے ساتھ امتیاز نہیں برتا۔ آج ہم سب کے لیڈر راہل گاندھی کانگریس کے نظریات کو لیکر سبھی طبقے سے مل رہے ہیں اور ان کو پیغام دے رہے ہیں کہ یہ ملک سبھی کا ہے اور سبھی مذاہب اور ذاتوں کے لوگوں کے تعاون سے ہی ملک ترقی کر سکتا ہے ۔دہلی کے مسائل پر بات کرتے ہوئے دیوندر یادو نے پانچ ضمانتوں کا ذکر کیا اور کہا کہ ہم پیاری دیدی یوجنا کے تحت ہم غریب خاندان کی ہر خاتون کو ہر ماہ 2,500روپے دیں گے ۔ تاہم ہم نے کرناٹک میں اس یوجنا کو نافذ کیا ہے اور دہلی میں بھی کریںگے ۔ہم دہلی کے ہر ایک باشندے کو 25 لاکھ روپے تک کا مفت علاج کی سہولت دیں گے۔اس میں مفت ادویات  اور جانچ شامل ہوں گی ۔ راجستھا ن میں ہم نے اس یوجنا کو نافذ کیاتھا اور دہلی میں بھی کریں گے ۔اس کے علاوہ ہم سبھی بے روزگار نوجوانوں کو پبلک ، یاپرائیویٹ سیکٹر میں ایک سال کی اپرینٹشپ دیں گے ۔ اس دوران انہیں 8,500 روپے ہر ماہ ملیں گے ۔ ہم نے اس یوجنا کو کرناٹک میں نافذ کیا ہے اور دہلی میں بھی کرکے دکھائیں گے ۔ہم نے 500 روپے میں رسوئی گیس سلینڈر دینے کا وعدہ دہلی کے عوام سے کیا ہے اس کے علاوہ 5 کلو چاول ، 2 کلو چینی ، 1 کلو کوکنگ آئل ، 6 کلو دال ، 250 گرام چائے کی پتی سمیت مفت راشن دیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے دہلی کے منشور میں سبھی خاندان کو 300 یونٹ مفت بجلی دینے کا وعدہ کیا ہے اور یہ تمام وعدے کانگریس جیتنے کے بعد ضرور پورے کرے گی چونکہ کانگریس جو وعدے کرتی ہے اس کو ضرور پورا کرتی ہے ۔دیوندر یادو نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ انگریس کے انتخابی منشور میں جمنا ندی کو صاف کرنے کا ایکشن پلان پیش کیا ہے تاکہ دہلی کی آبی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔تاہمدہلی میں 100 اندرا کینٹین شروع کرنے کا وعدہ کیا، جہاں 5 روپے میں کھانا فراہم کیا جائے گا۔ ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے لیے خصوصی اسپیس دینے، ٹرانسجینڈرز کے لیے اسکالرشپ، ہاسٹل کی سہولت اور حساسیت ٹریننگ فراہم کرنے کا وعدہ۔اس کے علاوہ کانگریس نے چھ ماہ کے اندر ایک مضبوط لوکپال بل پاس کرنے کا وعدہ کیا ہے تاکہ لوکل گورنمنٹ کے کام کاج میں شفافیت آئے۔ریاستی سطح پر او بی سی کے نمائندگی کو یقینی بنانا۔ کانگریس نے اردو، پنجابی اور بھوجپوری اساتذہ کے لیے خالی آسامیاں بھرنے کا وعدہ کیا ہے تاکہ مقامی زبانوں کی تعلیم کو فروغ دیا جا سکے۔ وقف بورڈ کے قیام اور اماموں کو ملنے والے بھتوں کے معاملات کو حل کرنے کا وعدہ ہم نے کیا ہے۔ کانگریس نے حکومت بنانے کے بعد او بی سی کے سروے کرانے کا وعدہ کیا ہے تاکہ ان کی آبادی کے حساب سے اداروں میں نمائندگی مل سکے۔

اس موقع پر دیوندر یادو سے سوال کیا گیا کہ اگر کانگریس دہلی میں اقتدار حاصل کرتی ہے تو اقلیتی اداروں کیلئے کیا کرے گی جواب دیتے ہوئے دیوندر یادو نے کہا کہ پچھلے دس سالوں میں اقلیتوں سے جڑے اداروں کو موجودہ دہلی حکومت نے برباد کرنے کا کام کیا ہے اس میں چاہئے دہلی اقلیتی کمیشن ہو ، یا دہلی اردو اکادمی ہو ، حج کمیٹی ہو ، یا پھر مائنارٹی کیلئے کام کرنے والے دوسرے ادارے ہو سبھی کا برا حال ہے ، جبکہ شیلا دکشت جی کے وقت میں دہلی اُردو اکیڈمی ملک کی نمبر ون اکیڈمی ہوا کرتی تھی جو آج بدحال ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقلیتی اداروں کی یہ حالت دیکھ کر ہمیں دکھ ہوتا چونکہ سابق وزیر اعلی آنجہانی شیلا دکشت کے دور میں ان اداروں نے خوب کام کیا اور اقلیتوں کی زندگی میں بڑا بدلائو بھی یہی ادارے لائے لیکن موجودہ دہلی حکومت نے ان اداروں کو مزید مضبوط کرنے کی بجائے کمزور کرنے کا کام کیا ہے ۔ دہلی کانگریس سے ان اقلیتی اداروں کے مسائل چھپے نہیں ہیں بلکہ ہم نے فہرست بنا رکھی ہے کہ کون سا ادارہ کس لئے قائم کیا گیا تھا اور ان اداروں سے لوگوں کو کیا کیا فائدے پہنچتے ہیں ۔ لہذا کانگریس کے اقتدار میں آتے ہی ہم ان اداروں کو پوری طاقت فراہم کریں گے اور عملہ وغیرہ کی جو کمی ہے ان کو بھی پورا کیا جائے گا ۔

بھار ت ایکس پریس