Bharat Express

Arvind Kejriwal

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین  نے دو امیدوار اتارے تھے،اور دونوں سیٹ پر ان کے امیدوار فی الحال پیچھے چل رہے ہیں ، اوکھلا اور مصطفی آباد پر ایم آیی ایم نے جیل میں بند شفاء الرحمن اور طاہر حسین کو امیدوار بنایا تھا ،اوکھلا میں شفاء الرحمن پیچھے ضرور ہیں۔

دوپہر بارہ بجے تک کی گنتی کے مطابق یہاں مصطفیٰ آباد کی سیٹ پر  دس راونڈ کی کاونٹنگ کے بعد قریب 63ہزار ووٹ کے ساتھ جیت کی طرف بڑھ رہے ہیں ،وہیں دوسرے نمبر پر عام آدمی پارٹی  کے عادل احمد خان 38ہزار سے زیادہ ووٹوں سے پیچھے ہوتے ہوئے دونمبر پر ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ اب تک کے رجحانوں میں عام آدمی اور کانگریس کے سینئر لیڈران کافی پیچھے چل رہے ہیں ۔ دہلی کے سابق سی ایم اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر  اروند  کجریوال صبح سے مسلسل پیچھے چل رہے ہیں۔

بیلٹ پیپر کی گنتی کے بعد ای وی ایم کھل چکا ہے اور کئی راونڈ کی جگہ پر گنتی بھی پوری ہوچکی ہے۔ البتہ کل 70 سیٹوں کے ابتدائی رجحانات میں بی جے پی کو اپنے دم پر اکثریت ملتی نظرآرہی ہے۔ بی جے پی فی الحال 50 سیٹوں پر آگے نظرآرہی ہے۔

واضح رہے کہ آٹھ بجے سب سے پہلے بیلٹ پیپر کی گنتی شروع کی گئی ہے،ابھی ای وی ایم نہیں کھولا گیا ہے۔ بیلٹ پیپر کی گنتی مکمل ہونے کے بعد ہی ای وی ایم میں قید ووٹوں کی گنتی شروع کی جائے گی۔

آپ کو بتا دیں کہ اس بار اوکھلا اسمبلی سیٹ کے لیے ووٹنگ 5 فروری 2025 کو ہوئی تھی۔ 54.9 فیصدلوگوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔مسلم ووٹروں کی اکثریت والی اوکھلا سیٹ 2015 سے عآپ کا گڑھ رہی ہے۔ لیکن اس سے قبل اس سیٹ پر کانگریس کا دبدبہ تھا۔

ای وی ایم مشینوں کو اسٹرانگ روم سے گنتی مرکز تک پہنچایا جاتا ہے اور پھر گنتی امیدواروں یا ان کے کاؤنٹنگ ایجنٹس کے سامنے ہوتی ہے۔ ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد امیدواروں کے درمیان اتفاق رائے ہونے کے بعد انتخابی نتائج کا اعلان کیا جاتا ہے۔

دہلی اسمبلی انتخابات 2020 میں، عام آدمی پارٹی نے 62 اسمبلی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ بی جے پی کو آٹھ اسمبلی سیٹوں پر قناعت کرنا پڑی۔ اس الیکشن میں کانگریس پارٹی کا کھاتہ بھی نہیں کھل سکا۔

ووٹوں کی گنتی سے قبل بی جے پی لیڈر وی ڈی شرما نے کہا  کہ دہلی الیکشن کے نتائج آنے والے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں دہلی میں 26 سال بعد تاریخ رقم ہونے جا رہی ہے۔ ہم بھاری اکثریت سے جیتیں گے…

آج یہ فیصلہ ہوگا کہ آیا عام آدمی پارٹی (اے اے پی) چوتھی بار اقتدار میں آئے گی یا بی جے پی 27 سال بعد قومی دارالحکومت میں حکومت بنائے گی۔ گزشتہ دو اسمبلی انتخابات میں ایک بھی سیٹ نہ جیتنے کے بعد کانگریس اس بار بھی اپنی کھوئی ہوئی زمین دوبارہ حاصل کرنے کی امید کر رہی ہے۔