Bharat Express

Arvind Kejriwal

اروند کیجریوال نے کہا، 'آپ دیکھ رہے ہیں کہ یہ لوگ  کس طرح عام آدمی پارٹی کے پیچھے پڑے ہیں۔ وہ ہمارے لیڈروں کو یکے بعد دیگرے جیلوں میں ڈال رہے ہیں۔

راگھو چڈھا کا شمار عام آدمی پارٹی کے ان لیڈروں میں ہوتا ہے جو بی جے پی کے خلاف تند و تیز بیانات دیتے ہیں۔ ان کے اسی انداز کو دیکھ کر عام آدمی پارٹی نے راگھو چڈھا پر اعتماد ظاہر کیا تھا اور انہیں راجیہ سبھا بھیج دیا تھا۔

آپ کو بتا دیں کہ سواتی مالی وال نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے پرسنل اسسٹنٹ ویبھو کمار پر ان کے ساتھ مارپیٹ کا الزام لگایا ہے۔ ان کے مطابق دہلی کے وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ پر ان پر حملہ کیا گیا۔

سواتی مالی   وال نے ایکس پر دہلی پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے  پوسٹ کیا، 'مجھے اطلاع ملی ہے کہ اب یہ لوگ گھر کے سی سی ٹی وی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہے ہیں..' سواتی مالی وال نے جمعہ کو اپنے ایکس کی ڈی پی بھی تبدیل کرلی ہے۔ اس سے پہلے انہوں نے کیجریوال والی تصویر لگائی تھی ،لیکن اب اسے بلیک کردیا گیا ہے  

لکھنؤ میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے ساتھ پریس کانفرنس میں سواتی مالی وال پر پوچھے گئے سوال پر اروند کیجریوال نے مائیک ہٹا دیا تھا۔ جے پی نڈا نے کہا کہ عام آدمی پارٹی جھوٹ کی بنیاد پر قائم ہے۔

سواتی مالی وال نے اپنی پروفائل تصویر تبدیل کرنے کے بعد کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی کی پریس کانفرنس کے بعد پارٹی پر حملہ ضرور کیا تھا۔ اس معاملے کے سامنے آنے کے بعد انہوں نے عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کے بیان کا بھی ذکر کیا تھا۔

مہاراشٹر میں ایک ریلی میں انہوں نے کہا کہ اس بار 48 میں سے 42 انڈیا الائنس کو دینے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مودی حکومت بنتی،ویسے تو نہیں بنے گی۔

تحقیقاتی ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ جب کیجریوال نے اپنے فون اور دیگر آلات کے پاس ورڈ دینے سے انکار کیا تو حوالا آپریٹرز کے آلات سے چیٹ برآمد ہوئی۔ سپریم کورٹ نے دہلی شراب پالیسی معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دے دی ہے۔

ویڈیو منظر عام پر آنے پر سواتی مالی وال نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر بار کی طرح اس بار بھی اس سیاسی ہٹ مین نے خود کو بچانے کی کوشش شروع کر دی ہے۔

وزیر خزانہ اور بی جے پی لیڈر نرملا سیتا رمن نے کہا کہ سواتی مالی وال پر حملہ کا واقعہ 13 مئی کو سامنے آیا۔ لیکن چار دن گزرنے کے بعد بھی وزیر اعلیٰ نے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ انہیں معافی مانگنی چاہیے۔