کیجریوال کے پی اے ویبھو کمار کو ایک اور جھٹکا، دہلی کی عدالت نے ویبھو کی عدالتی حراست میں کی توسیع
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے پی اے ویبھو کمار جو عام آدمی پارٹی کی راجیہ سبھا رکن اور دہلی خواتین کمیشن کی سابق چیئرپرسن سواتی مالیوال پر حملہ کے معاملے میں گرفتار ہیں۔ ان کی ایک دن کی عدالتی حراست ختم ہونے کے بعد تیس ہزاری عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں عدالت نے ویبھو کمار کی عدالتی تحویل میں 22 جون تک توسیع کر دی ہے۔
ویبھو کمار کو تیس ہزاری کورٹ کے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ویبھو کمار کی ضمانت کی عرضی پر یکم جولائی کو ہائی کورٹ میں سماعت ہونے والی ہے۔ ویبھو کمار اس وقت عدالتی حراست میں ہیں۔ ان کے خلاف الزام یہ ہے کہ انہوں نے 13 مئی کو وزیر اعلی کیجریوال کی سرکاری رہائش گاہ پر سواتی مالیوال پر حملہ کیا تھا۔ انہیں 18 مئی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اس سے قبل تیس ہزاری کورٹ نے 7 جون کو ویبھو کمار کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان پر لگائے گئے الزامات سنگین ہیں۔ خدشہ ہے کہ وہ گواہوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ ویبھو کمار کی پہلی ضمانت کی درخواست کو ایک اور سیشن عدالت نے 27 مئی کو مسترد کر دیا تھا۔ ان کے خلاف 16 مئی کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
سواتی مالیوال دہلی میں لوک سبھا انتخابات سے کچھ دن پہلے دہلی میں سی ایم کی رہائش گاہ پہنچی تھیں۔ یہاں سے باہر آنے کے بعد سواتی مالیوال نے الزام لگایا تھا کہ کیجریوال کے پی ایم ویبھو کمار نے انہیں مارا پیٹا اور بدسلوکی بھی کی۔ کچھ دنوں کے بعد سواتی مالیوال نے اس معاملے کی شکایت درج کرائی۔ سواتی مالیوال کی شکایت کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ویبھو کمار کو گرفتار کرلیا۔ اب ویبھو کمار کی عدالتی حراست میں ایک بار پھر توسیع کر دی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس