Bharat Express

Aam Aadmi Party

دہلی میں اسمبلی الیکشن سے پہلے عام آدمی پارٹی کے کنوینراروند کیجریوال نے بی جے پی پرتنقید کی ہے۔ انہوں نے لوگوں کے ووٹ کاٹنے کا الزام لگایا ہے۔

یوپی ایس سی ٹیچراور موٹیویشنل اسپیکراودھ اوجھا آج عام آدمی پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں۔ پارٹی دفترمیں آج انہیں پارٹی کی رکنیت دلائی گئی۔ اس موقع پرانہوں نے کہا کہ پارٹی جوذمہ داری دے گی، میں اس کا نبھاؤں گا۔

دہلی میں فروری میں انتخابات ہوں گے، جس کے لیے اروند کیجریوال تیاریوں میں مصروف ہیں۔ ادھر عام آدمی پارٹی لوگوں کو پارٹی میں شامل کرکے اپنی سیاسی گرفت و مستحکم کرنے کی کوششوں میں ہیں۔

اروند کیجریوال پر ہوئے اس حملے سے متعلق عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کو گھیرا ہے۔ وزیرسوربھ بھاردواج نے کہا کہ اس سے پہلے بھی جو حملہ ہوا تھا، اس میں بی جے پی کے لوگ تھے۔

دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی موضوعات پر اکثر لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ اختلاف رہتا ہے۔

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی دے رہے ہیں اور اسے روکنا چاہیے۔ عام آدمی پارٹی کھلے عام کہہ رہی ہے کہ ہم یہ ریوڑی دے رہے ہیں۔ دہلی کے لوگوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ یہ ریوڑی چاہتے ہیں یا نہیں۔

نجف گڑھ کے ایم ایل اے کیلاش گہلوت نے اتوار کو  وزراء کونسل سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ ہوم، ایڈمنسٹریٹو ریفارمز، آئی ٹی اور ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کے محکموں کے انچارج تھے۔

بیان میں حج کمیٹی کے سابق چیئرمین اشراق نے کہا کہ وہ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کی قیادت میں دہلی اور ملک میں کانگریس پارٹی کی پالیسیوں اور پروگراموں سے پوری طرح متفق ہیں، کیونکہ وہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہے ہیں۔

دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے جمعہ کے روز کہا کہ سی اے کیو ایم کے حکم کے مطابق دہلی میں پابندیوں کے تیسرے مرحلے کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے نفاذ کے لیے ایک مضبوط نگرانی کا نظام تیار کیا گیا ہے۔ اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کرے گا تو 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ دہلی کے اندر نجی تعمیرات اور انہدام کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔

دہلی کی سی ایم آتشی نے بھی عآپ کی اس جیت پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دلت مخالف بی جے پی نے ایک سازش رچی اور میئر کے انتخابات میں تاخیر کی۔ لیکن ایک بار پھر بابا صاحب کے آئین کی جیت ہوئی ہے۔