آئی پی ایل 2024
احمد آباد: کپتان شبمن گل کی فارم میں واپسی سے پرجوش گجرات ٹائٹنز کو اگر پلے آف میں پہنچنے کی اپنی امیدوں کو زندہ رکھنا ہے، تو اسے پوائنٹس ٹیبل میں سرفہرست کولکتہ نائٹ رائیڈرز (KKR) کے خلاف پیر کے روز یہاں ہونے والے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کا میچ کسی بھی قیمت پر جیتنا ہوگا۔
گل نے چنئی سپر کنگز کے خلاف آخری میچ میں سنچری بنا کر اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ ان کی آئی پی ایل میں چوتھی سنچری تھی۔ ان کے علاوہ سائی سدرشن نے بھی سنچری بنائی۔ پلے آف میں جگہ بنانے والی پہلی ٹیم کے کے آر کے خلاف ان دونوں کی کارکردگی ٹائٹنز کے لیے بہت معنی رکھتی ہے۔
اس وقت سات ٹیمیں پلے آف کی دوڑ میں شامل ہیں۔ راجستھان رائلز (16) اور سن رائزرس حیدرآباد (14) دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔ چنئی سپر کنگز، دہلی کیپٹلس اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے 12 پوائنٹس کے برابر ہیں۔ ٹائٹنز اور رائل چیلنجرز بنگلور کے 10 پوائنٹس ہیں اور وہ زیادہ سے زیادہ 14 پوائنٹس تک پہنچ سکتے ہیں۔
ٹائٹنز کا نیٹ رن ریٹ اچھا نہیں ہے اور ایسی صورتحال میں اگر ٹیم آخری چار میں جگہ بناتی ہے تو یہ کسی معجزے سے کم نہیں ہو گا۔ حالانکہ، یہ بات یقینی ہے کہ ٹائٹنز کی ٹیم آگر مگر کی مساوات پر قائم رہنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
ٹائٹنز کے گیند باز اس سیزن میں توقعات کے مطابق کارکردگی نہیں دکھا سکے۔ ان کے تیز گیند بازوں میں مستقل مزاجی کی کمی ہے جبکہ اسپنرز رنز دے رہے ہیں۔ حالانکہ، چنئی کے خلاف گزشتہ میچ میں انہوں نے پہلے تین اوور میں تین وکٹیں حاصل کی تھیں۔ گیند بازی میں تجربہ کار موہت شرما اور راشد خان کی کارکردگی ٹیم کے لیے بہت معنی رکھتی ہے۔
ٹائٹنز کے ٹاپ آرڈر کو بیٹنگ میں اچھی کارکردگی دکھانا ہوگی۔ آخری میچ کو چھوڑ کر باقی میچوں میں اس کے ٹاپ بلے باز توقعات کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے۔ گِل اور سدرشن نے گزشتہ میچ میں پہلی وکٹ کے لیے 210 رنز کی ریکارڈ شراکت داری کی تھی۔
جہاں تک کے کے آر کا تعلق ہے، وہ ٹاپ پر اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کرے گی۔ اسے ٹاپ دو ٹیموں میں رہنے کے لیے باقی دو میچوں میں صرف ایک جیت درکار ہے۔ کے کے آر نے آخری میچ میں ممبئی انڈینس کو 18 رنز سے شکست دے کر پلے آف میں اپنی جگہ پکی کرلی۔
سنیل نارائن اب تک کے کے آر کے لیے ٹرمپ کارڈ ثابت ہوئے ہیں۔ اب تک 461 رنز بنانے کے علاوہ انہوں نے 15 وکٹیں بھی حاصل کی ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے ایک اور کھلاڑی آندرے رسل نے بھی 222 رنز بنا کر اور 15 وکٹیں لے کر اپنے چھاپ چھوڑے ہیں۔ لیگ اسپنر ورون چکرورتی اب تک 18 وکٹیں لے چکے ہیں اور اچھی فارم میں نظر آ رہے ہیں۔ اوپنر فل سالٹ ایک بار پھر ٹیم کو اچھا آغاز دینے کی کوشش کریں گے۔
یہاں کی پچ بلے بازوں کے لیے سازگار رہی ہے اور یہ میچ بھی بڑا اسکور کرنے والا ہو سکتا ہے۔ ٹائٹنز نے کے کے آر کے خلاف آخری تین میچوں میں سے دو میں کامیابی حاصل کی ہے لیکن وہ کسی بھی طرح کی سستی کا متحمل نہیں ہو سکتا کیونکہ گزشتہ سال اسی میدان پر رنکو سنگھ نے آخری اوور میں یش دیال پر لگاتار پانچ چھکے لگا کر کے کے آر کو فتح دلائی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔