Bharat Express

Terrorism in Jammu Kashmir is in its last phase: جموں کشمیر میں دہشت گردی اپنے آخری دور میں ہے:پی ایم مودی

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہم وطنوں نے کنفیوژن کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے اور اعتماد کی سیاست کو منظور کر لیا ہے۔ عوامی زندگی میں میرے جیسے بہت سے لوگ ہیں جو اپنے خاندان سے سرپنچ بھی نہیں رہے اور نہ ہی سیاست سے کوئی تعلق ہے۔

راجیہ سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے پیپر لیک کے بارے میں پی ایم مودی نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ اتنے حساس معاملے پر سیاست نہ ہو لیکن اپوزیشن کو اس کی عادت ہے۔ میں ہندوستان کے نوجوانوں کو یقین دلاتا ہوں کہ نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے والوں کو سخت سزا دینے کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ کئی الزامات لگائے گئے۔ کچھ الزامات ہیں جن کا جواب خود واقعات سے ملتا ہے۔ ووٹنگ میں کئی دہائیوں کے طویل ریکارڈ توڑنے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ 10 سالوں میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ دہشت گردی اور علیحدگی پسندی ختم ہو رہی ہے اور جموں و کشمیر کے شہری اس لڑائی کی قیادت کر رہے ہیں۔ آج وہاں سیاحت نئے ریکارڈ بنا رہی ہے اور سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔

اہل وطن نے بھرم کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے: پی ایم مودی

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہم وطنوں نے کنفیوژن کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے اور اعتماد کی سیاست کو منظور کر لیا ہے۔ عوامی زندگی میں میرے جیسے بہت سے لوگ ہیں جو اپنے خاندان سے سرپنچ بھی نہیں رہے اور نہ ہی سیاست سے کوئی تعلق ہے۔ لیکن آج وہ اہم عہدوں پر پہنچ چکے ہیں۔ اس کی وجہ بابا صاحب کا دیا ہوا آئین ہے۔ ہم جیسے لوگ کےیہاں تک پہنچنے کی وجہ آئین اور عوام کی منظوری ہے۔ ہمارے لیے آئین صرف مضامین کا مجموعہ نہیں، اس کی روح بھی بہت اہم ہے۔ کسی بھی صورت حال میں آئین ہماری رہنمائی کا کام کرتا ہے۔

آئین پر عوام کے اعتماد کے جذبے کومزید فروغ دینے کی کوشش ہوگی:پی ایم

پی ایم مودی نے کہا کہ  جب ہماری حکومت کی جانب سے لوک سبھا میں یہ کہا گیا کہ ہم 26 نومبر کو یوم آئین کے طور پر منائیں گے، تو مجھے حیرت ہوئی کہ جو لوگ آئین کی کاپی لے کر اچھلتے رہتے ہیں، وہ احتجاج کرنے لگے کہ اس کیلئے 26 جنوری تو ہے ہی۔ آج یوم آئین کے ذریعے اسکولوں اور کالجوں میں اس بات پر بحث ہونی چاہیے کہ آئین کی تخلیق میں اس کی روح اور کردار کیا ہے، ملک کے نامور بزرگوں نے آئین میں کچھ چیزیں کیوں چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوششیں جاری رکھیں گے کہ آئین پر اعتماد کا جذبہ وسیع پیمانے پر بیدار ہو اور سمجھ بوجھ پیدا ہو آج، جیسا کہ ہم اپنے 75 ویں سال میں داخل ہو رہے ہیں، ہم نے جن اتسو منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک کے لوگوں نے ہمیں تیسری بار موقع دیا ہے، ایک ترقی یافتہ ہندوستان، ایک خود انحصار ہندوستان کا موقع، ملک کے کروڑوں لوگوں نے اس سفر کو قبول کرنے اور اس قرارداد کو آگے بڑھانے کے لیے اپنا آشیرواد دیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔