Bharat Express

Iran presidential election 2024: پہلے مرحلے کی ناکامی کے بعد ایران میں صدارتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ منعقد،ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور سعید جلیلی کے درمیان مقابلہ

ایران کے مرحوم صدر ابراہیم رئیسی کی مئی میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے بعد 28 جون کو ایران میں صدارتی انتخاب کا پہلا دور ہوا تھا جس میں چار امیدوار مدِ مقابل تھے۔الیکشن کے پہلے راؤنڈ میں کوئی بھی امیدوار 50 فی صد سے زائد ووٹ حاصل نہیں کر سکا تھا۔

ایران میں صدارتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ آج منعقد کیا گیا ہے۔ دوسرے مرحلے میں مسعود پزشکیان اور سعید جلیلی مد مقابل ہیں۔بین الاقوامی خبر ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے عوام سے زیادہ سے زیادہ ووٹنگ میں حصہ لینے کی درخواست کی ہے۔ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ توقع سے کم رہا۔ امید ہے کہ دوسرے مرحلے میں ووٹرز کی تعداد زیادہ اور مملکت کے لیے باعث فخر ہوگی۔

ایران کے مرحوم صدر ابراہیم رئیسی کی مئی میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے بعد 28 جون کو ایران میں صدارتی انتخاب کا پہلا دور ہوا تھا جس میں چار امیدوار مدِ مقابل تھے۔الیکشن کے پہلے راؤنڈ میں کوئی بھی امیدوار 50 فی صد سے زائد ووٹ حاصل نہیں کر سکا تھا جس کی وجہ سے ابتدائی دو نمبروں پر آنے والے مسعود پزشکیان اور سعید جلیلی کے درمیان دوبارہ مقابلہ ہو رہا ہے۔ایران میں ایسے موقع پر صدارتی انتخابات ہو رہے ہیں جب ملک کو اندرونی طور پر مہنگائی اور بین الاقوامی سطح پر اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا ہے۔

دوسرے مرحلے کے صدارتی انتخاب کے لیے جمعے کی صبح آٹھ بجے پولنگ کا آغاز ہوا تو ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا جسے سرکاری ٹی وی پر بھی نشر کیا گیا۔سرکاری ٹی وی کے مطابق وزیرِ داخلہ احمد وحیدی نے بتایا ہے کہ ایران کے 14ویں صدر کے انتخاب کے لیے دو امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے جس کے لیے ملک بھر میں 58 ہزار 638 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں چھ کروڑ 10 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز میں سے صرف 40 فی صد نے حقِ رائے دہی استعمال کیا تھا۔ ایران کے اسلامی انقلاب کے بعد ہونے والے صدارتی انتخاب میں یہ سب سے کم ووٹنگ ٹرن آؤٹ تھا۔

تاہم آج ہورہے انتخاب سے قبل ایرانی سپریم لیڈر نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ صدارتی انتخاب کا دوسرا مرحلہ بہت اہمیت کا حامل ہے اس لیے عوام ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے نکلیں۔آیت اللہ علی خامنہ کا مزید کہنا تھا کہ صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں عوام کی کم شرکت متوقع نہیں تھی لیکن عوام کا یہ عمل نظام کے خلاف نہیں ہے۔تقریباً چھ کروڑ 10 لاکھ ایرانی اس انتخابات میں حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں، جو صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر کے حادثے میں موت کے بعد آج ایک بار پھر پولنگ کے عمل میں حصہ لیں گے۔یہ انتخابات ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں، جب غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت پر بڑھتی ہوئی علاقائی کشیدگی، ایران کے جوہری پروگرام پر مغرب کے ساتھ تنازعے اور ایران کی پابندیوں سے متاثرہ معیشت پر عوامی عدم اطمینان کی صورت حال ہے۔28جون کو انتخابات کے پہلے راؤنڈ میں غیر مقبول مسعود پزشکیان 42 فیصد ووٹوں کے ساتھ سرفہرست رہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read