Bharat Express

Bihar Bridge Collapse: بہار میں 15 انجینئر معطل، 17 دنوں میں 12 پل گرنے پر ہوئی کارروائی

ایڈیشنل چیف سکریٹری چیتنیا پرساد نے کہا کہ نئے پل بنائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ اسٹیٹ برج کنسٹرکشن کارپوریشن سے جلد از جلد دیکھ بھال اور مرمت کی درخواست کی گئی ہے۔

بہار میں گزشتہ 15 دنوں میں گرے 9 پل

بہار میں 17 دنوں کے اندر یکے بعد دیگرے 12 پل گرنے کے بعد حکومت نے بڑی کارروائی کی ہے۔ پُل گرنے کے پے در پے واقعات کے بعد 15 انجینئرز کو معطل کر دیا گیا ہے۔ نتیش کمار کی زیرقیادت ریاستی حکومت نے بھی نئے پلوں کی تعمیر نو کا حکم دیا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریاستی آبی وسائل کے محکمے کے ایڈیشنل چیف سکریٹری چیتنیا پرساد نے کہا کہ نو پلوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ملی ہے۔ ان میں سے چھ بہت پرانے ہیں۔ تین مزید زیر تعمیر ہیں۔ ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ انجینئرز اور ٹھیکیدار اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلائنگ اسکواڈ ٹیم نے اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے۔ انجینئر نہ تو محتاط تھے اور نہ ہی اس کی نگرانی کر رہے تھے۔ اس معاملے میں مختلف عہدوں کے 15 انجینئرز کو معطل کر دیا گیا ہے۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری چیتنیا پرساد نے کہا کہ نئے پل بنائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ اسٹیٹ برج کنسٹرکشن کارپوریشن سے جلد از جلد دیکھ بھال اور مرمت کی درخواست کی گئی ہے۔ اس کے اخراجات ٹھیکیدار ماتیشوری کنسٹرکشن برداشت کرے گا۔ اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ٹھیکیدار کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے دیہی ورکس ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری دیپک سنگھ نے کہا کہ اب تین پلوں کو نقصان کی اطلاع ملی ہے۔ پہلا نقصان ارریہ میں بکرا ندی پر 18 جون کو ہوا تھا۔ ریاستی اور مرکزی ٹیمیں تحقیقات کر رہی ہیں۔ چار انجینئرز کو معطل کر دیا گیا، دو دیگر کو پہلے ہی معطل کیا جا چکا ہے۔ تحقیقات مکمل ہونے تک دیگر وجوہات سے متعلقہ ٹھیکیداروں کو ادائیگی روک دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انسپکشن ٹیموں کی حتمی رپورٹ آنے کے بعد ٹھیکیدار اور کنسلٹنٹ کے خلاف حتمی کارروائی کی جائے گی۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری دیپک سنگھ نے کہا کہ پل کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ ٹھیکیدار نے مبینہ توڑ پھوڑ کے الزام میں کچھ مقامی لوگوں کے خلاف پہلے ہی ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ ہم نے ان سے وضاحت طلب کی ہے کہ 15 جون کے بعد تعمیرات کیوں کی جارہی ہیں۔ دیپک سنگھ نے کہا کہ کچھ اور پل بھی ہیں جن کے لیے ایجنسی کی شناخت ابھی باقی ہے اور ہم ضلع انتظامیہ سے ان پٹ مانگ رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read