Bharat Express

PM Narendra Modi addresses the NDA meeting: این ڈی اے کے اجلاس میں پی ایم مودی کا خطاب، نشانے پر رہا اپوزیشن کا اتحاد

وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جب ہم اپوزیشن میں تھے تب بھی ہم نے ہمیشہ مثبت سیاست کی ہے۔ اپوزیشن میں ہم نے اس وقت کی حکومتوں کے گھوٹالے سامنے لائے لیکن عوام کے مینڈیٹ کی کبھی توہین نہیں کی۔ ہم نے حکمرانوں کے خلاف کبھی بیرونی طاقتوں کی مدد نہیں لی۔

عام انتخابات 2024 کی تیاری میں سیاسی گہماگہمی تیز ہوتی چلی جارہی ہے ، اس بیچ ایک طرف جہاں آج بنگلورو میں اپوزیشن کی 26 جماعتوں نے ایک نئے اتحاد اور نئے نام کے ساتھ 2024 کی لڑائی لڑنے کا اعلان کیا ہے ۔ وہیں دوسری جانب موجودہ حکمراں اتحاد یعنی این ڈی اے کی بھی آج دہلی میں اہم میٹنگ منعقد ہوئی ہے جس میں قریب 38 پارٹیوں نے شرکت کی ہے۔ این ڈی اے کی اس میٹنگ میں وزیراعظم نریندر مودی نے بھی شرکت کی ہے۔ میٹنگ کے بعد انہوں نے کلیدی خطاب کیا جس میں ایک طرف جہاں انہوں نے اپنے اتحاد کی خوبی بیان کی وہیں اپوزیشن اتحاد کو مسلسل تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔

وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جب ہم اپوزیشن میں تھے تب بھی ہم نے ہمیشہ مثبت سیاست کی ہے۔ اپوزیشن میں ہم نے اس وقت کی حکومتوں کے گھوٹالے سامنے لائے لیکن عوام کے مینڈیٹ کی کبھی توہین نہیں کی۔ ہم نے حکمرانوں کے خلاف کبھی بیرونی طاقتوں کی مدد نہیں لی۔ ہم نے ملک کے لیے ترقیاتی اسکیموں میں کبھی رکاوٹیں پیدا نہیں کیں۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ  این ڈی اے کے 25 سال کے اس سفر سے ایک اور اتفاق جڑا ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب ہمارا ملک آنے والے 25 سالوں میں ایک بڑا ہدف حاصل کرنے کے لیے بڑے قدم اٹھا رہا ہے۔ یہ مقصد ایک ترقی یافتہ ہندوستان، خود انحصار ہندوستان کا ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں سیاسی اتحاد کی ایک طویل روایت رہی ہے، لیکن مفاد کے ساتھ بننے والا اتحاد کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔ کانگریس نے 90 کی دہائی میں ملک میں عدم استحکام لانے کے لیے اتحاد کا استعمال کیا۔ کانگریس نے حکومتیں بنائیں اور حکومتیں خراب کیں۔پی ایم نے کہا کہ این ڈی اے 1998 میں بنی تھی، لیکن صرف حکومتیں بنانا اور اقتدار حاصل کرنا این ڈی اے کا مقصد نہیں تھا۔ این ڈی اے کسی کی مخالفت میں نہیں بنی تھی، این ڈی اے کسی کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے نہیں بنی تھی۔ این ڈی اے کو ملک میں استحکام لانے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔

پی ایم مودی نے مزید کہا کہ این ڈی اے کے لیے قوم سب سے پہلے ہے، ملک کی سلامتی سب سے پہلے ہے، ترقی پہلے ہے اور لوگوں کو بااختیار بنانا سب سے پہلے ہے۔ ایک طرح سے، این ڈی اے اٹل جی کی ایک میراث ہے جو ہمیں باندھتی ہے۔ اڈوانی جی نے بھی این ڈی اے کی تشکیل میں بہت اہم کردار ادا کیا اور وہ آج بھی ہماری رہنمائی کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب اقتدار کی مجبوری کی وجہ سے اتحاد کیا جاتا ہے، جب کرپشن کی نیت سے اتحاد کیا جاتا ہے، جب اتحاد خاندان پرستی کی پالیسی پر مبنی ہوتا ہے، جب ذات پرستی اور علاقائیت کو ذہن میں رکھ کر اتحاد کیا جاتا ہے، پھر وہ اتحاد ملک کو بہت نقصان پہنچاتا ہے۔

اس دوران پی ایم مودی نے این ڈی اے کا مطلب بھی بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ

 N means New India

D means Developed Nation

A means Aspiration of people

آج نوجوانوں، خواتین، متوسط ​​طبقے، دلت اور پسماندہ لوگوں کا این ڈی اے میں بھروسہ ہے۔اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کو نشانہ بناتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ جب اتحاد بدعنوانی پر مبنی ہوتا ہے تو اس سے ملک کو نقصان ہوتا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ سیاست میں مقابلہ ہوسکتا ہے لیکن دشمنی نہیں ہوتی، لیکن آج اپوزیشن نے صرف ایک ہی پہچان بنائی ہے، ہمیں گالی دے رہی ہے، ہمیں نیچا دکھا رہی ہے۔ اس کے باوجود ہم نے ملک کو پارٹیوں کے مفادات سے بالا تر کر دیا ہے۔ یہ این ڈی اے حکومت ہے جس نے پرنب مکھرجی کو بھارت رتن دیا، ہم نے ملائم سنگھ یادو، شرد پوار، غلام نبی آزاد جیسے کئی لیڈروں کو پدم ایوارڈدیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم نہ صرف آج کی ضرورتوں کے لیے کام کر رہے ہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کو بھی محفوظ بنا رہے ہیں۔