
پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں گزشتہ چند مہینوں میں حالات کافی خراب ہوچکے ہیں۔ یہاں کے بلوچ عوام پاکستانی حکومت کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ بلوچستان میں ہونے والے اغوا، گمشدگیوں اور دیگر مسائل کے درمیان حکومت کی خاموشی نے صورتحال کو مزید خراب کردیا ہے۔ مہرنگ بلوچ جو اس تحریک کی ممتاز خاتون رہنما ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں بھارت سے مدد کی اپیل کی ہے۔
بلوچستان میں رہنے والے لوگوں کو ایک عرصے سے اغوا اور گمشدگی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ پاکستانی حکومت کی جانب سے ان معاملات میں کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی جارہی ہے، جس کی وجہ سے بلوچ عوام حکومت کے خلاف احتجاج پرمجبورہیں۔ بلوچستان سے ایک ہزار سے زائد لوگ لاپتہ ہیں، لیکن ان کی کوئی سننے والا نہیں۔ اس سنگین صورتحال کے پیش نظر مہرنگ بلوچ اور ان کے حامی مسلسل آواز اٹھا رہے ہیں ،لیکن ان کے مطالبات پر توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔
پاکستانی یوٹیوبر شعیب چوہدری نے بلوچستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
اس معاملے پر پاکستانی یوٹیوبر شعیب چوہدری نے عوام کے درمیان جا کر ان کے ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے دلشاد علی نامی شخص سے بلوچستان کی موجودہ صورتحال کے بارے میں سوال کیا۔ دلشاد علی نے بتایا کہ پاکستان کا بلوچستان کے ساتھ دوہرا رویہ ہے۔ ملک کے دیگر شہروں اور صوبوں کو جہاں بنیادی سہولیات میسر ہیں وہیں، بلوچستان کے عوام ان سے محروم ہیں۔
بلوچستان کے عوام کے مسائل اور حکومت کی ناکامی
دلشاد علی نے کہا کہ بلوچستان میں بنیادی سہولیات کا فقدان اور اغوا کے واقعات حکومت کی ناکامی کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “جو سہولیات پاکستان کے دیگر شہروں اور صوبوں میں فراہم کی جا رہی ہیں ،وہ بلوچستان میں کیوں فراہم نہیں کی جا رہی ہیں؟ وہاں کے لوگ اغوا اور گمشدگی جیسے مسائل سے پریشان ہیں، لیکن حکومت اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی۔”
مہرنگ بلوچ کی تحریک اور بھارت سے مدد کی درخواست
بلوچستان میں جاری اس تحریک کے مرکزی رہنما مہرنگ بلوچ نے حال ہی میں بھارت سے مدد کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام صرف اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں، لیکن پاکستانی حکومت ان کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے۔ بہت سے لوگ بلوچستان کے لوگوں پر پاکستان کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگاتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ صرف اپنے حقوق مانگ رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔