Bharat Express

Arvind Kejriwal:اروند کیجریوال کو بڑا جھٹکا،  164 کروڑ روپے کی وصولی کا نوٹس

عام آدمی پارٹی کو سرکاری اشتہارات کی آڑ میں اپنے سیاسی اشتہارات شائع کرنے کے الزام میں کل 163.62 کروڑ روپے کی وصولی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے

دہلی کی کیجریوال حکومت کے خلاف وزارت داخلہ نے سی بی آئی جانچ کا حکم دے دیا۔

Arvind Kejriwal:عام آدمی پارٹی کو ڈی آئی پی نے اشتہارات کے معاملے میں تگڑا جھٹکا دیا ہے۔ دہلی کی حکومت کے ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن اینڈ پبلسٹی نے کیجروال حکومت کو  164 کروڑ روپے کی وصولی (ریکوری) کا نوٹس بھیجا ہے۔
یہ نوٹس دہلی کے سی ایم اور عام آدمی پارٹی کو(اروند کیجروال) بھیجا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ڈی آئی پی نے دس دن کے اندر عام آدمی پارٹی کو یہ رقم جمع کرنے کا حکم دیا ہے۔
دراصل، عام آدمی پارٹی کو سرکاری اشتہارات کی آڑ میں اپنے سیاسی اشتہارات شائع کرنے کے الزام میں کل 163.62 کروڑ روپے کی وصولی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

عام آدمی پارٹی پر الزام لگایا گیا تھا کہ اس نے اپنے سیاسی مفادات کے لیے میڈیا کو سرکاری ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے اشتہارات دیے۔ یہ سارا معاملہ سال 2015-2016 کا ہے۔ اپوزیشن بی جے پی اور کانگریس نے AAP پر اشتہارات کی آڑ میں انتخابی مہم چلانے کا شدید الزام لگایا تھا۔ AAP پر یہ الزام تھا کہ اس نے اشتہارات سے دہلی کو جوڑ دیا ہے۔ اس کے ساتھ دیگر ریاستوں کے اخبارات پر بھی غیر ضروری اشتہارات دینے کا الزام لگایا گیا۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر سے بھی شکایت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر نے تحقیقات کے بعد معاملہ درست پایا تو ریکوری کا نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔

Aam Aadmi Party

لیفٹیننٹ گورنر سکسینہ نے سیاسی اشتہارات کو سرکاری اشتہارات کے طور پر شائع کرنے پر عام آدمی پارٹی سے 97 کروڑ روپے کی وصولی کا حکم دیا تھا۔ ایل جی سکسینہ نے سپریم کورٹ کے 2015 کے حکم، دہلی ہائی کورٹ کے 2016 کے حکم اور خود سی سی آر جی اے کے 2016 کے حکم کو دیکھتے ہوئے یہ حکم دیا۔ دہلی کی عام آدمی پارٹی حکومت پر ان احکامات کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے چیف سکریٹری کو اپنے حکم نامے میں یہ بھی کہا تھا کہ ستمبر 2016 کے بعد سے تمام اشتہارات سی سی آر جی اے کو بھیجے جائیں تاکہ جانچ پڑتال کی جائے اور یہ یقینی بنایا جائے کہ وہ سپریم کورٹ کے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق ہیں یا نہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مذکورہ غیر قانونی کمیٹی کے کام میں خرچ کی گئی رقم کی وصولی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read