پرائم منسٹر میوزیم اینڈ لائبریری (پی ایم ایم ایل) سوسائٹی کے رکن رضوان قادری نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو خط لکھ کر سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کا خط واپس کرنے کو کہا ہے۔ پی ایم ایم ایل کا خیال ہے کہ یہ تاریخی اہمیت کی دستاویزات ہیں اور ان تک رسائی ضروری ہے۔ یہ خطوط جواہر لعل نہرو میموریل نے 1971 میں نہرو میموریل میوزیم اور لائبریری (اب پی ایم ایم ایل) کو دیے تھے۔ دراصل، 2008 میں یو پی اے کے دور حکومت میں، نہرو کے ذاتی خطوط 51 ڈبوں میں پیک کر کے سونیا گاندھی کو بھیجے گئے تھے۔ نہرو نے یہ خطوط ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن، البرٹ آئن اسٹائن، جے پرکاش نارائن، پدمجا نائیڈو، وجئے لکشمی پنڈت، ارونا آصف علی، بابو جگجیون رام اور گووند بلبھ پنت وغیرہ کو لکھے تھے۔
پی ایم ایم ایل کے رکن رضوان قادری نے 10 دسمبر کو راہل گاندھی کو خط لکھا اور ان سے یہ خطوط واپس کرنے کو کہا۔ اس سے قبل ستمبر میں سونیا گاندھی کو بھی ایک خط لکھا گیا تھا۔ اب راہل گاندھی سے کہا گیا ہے کہ وہ یا تو سونیا گاندھی سے اصل خطوط حاصل کریں یا پھر خط کی فوٹو کاپی یا ڈیجیٹل کاپی حاصل کرکے واپس جمع کرادیں۔
This is fascinating!
From what is now the Prime Minister’s Museum and Library (formerly the Nehru Museum and Library), it is reported that the then UPA Chairperson, Sonia Gandhi, allegedly took away 51 cartons of letters written by Jawaharlal Nehru to various personalities,… pic.twitter.com/JWCCKeHPkG
— Amit Malviya (@amitmalviya) December 16, 2024
اب اس معاملے پر بی جے پی نے بھی ردعمل ظاہر کیا ہے۔ بی جے پی آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ امت مالویہ نے ایک پوسٹ کیا ہے،جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ یہ دلچسپ ہے! اب پرائم منسٹر میوزیم اینڈ لائبریری (سابقہ نہرو میوزیم اینڈ لائبریری) سے یہ اطلاع ملی ہے کہ اس وقت کی یو پی اے کی چیئرپرسن سونیا گاندھی مبینہ طور پر اپنے ساتھ ایک باکس لے گئی تھیں جس میں جواہر لعل نہرو کی طرف سے ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن سمیت مختلف شخصیات کو لکھے گئے 51 خطوط تھے۔ اب یہ خطوط واپس مانگے گئے ہیں۔مجھے جو بات خاص طور پر دلچسپ لگتی ہے وہ یہ ہے کہ نہرو نے ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن کو کیا لکھا ہوگا جس میں اس طرح کی سنسر شپ کی ضرورت تھی؟ اور کیا راہل گاندھی ان خطوط کو واپس دینے کے لیے کوئی قدم اٹھائیں گے؟
بھارت ایکسپریس۔