Bharat Express

Parliament Budget Session 2023: سیشن کے چوتھے دن بھی راہل-اڈانی کے موضوع پر ہنگامہ، دوپہر 2 بجے تک کے لئے دونوں ایوان ملتوی

Budget Session 2023: پارلیمنٹ میں بجٹ سیشن کے چوتھے دن آج بھی ہنگامے کے آثار ہیں۔ اپوزیشن اڈانی کے موضوع پر صدر جمہوریہ کے پاس جانے کی تیاری میں ہے۔ بی جے پی راہل گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

راجیہ سبھا کی کارروائی پیر تک کے لئے ملتوی کردی گئی ہے۔

 پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے دوسرے مرحلے کا چوتھا دن بھی ہنگامے کے ساتھ شروع ہوا اور دونوں ایوانوں (راجیہ سبھا اور لوک سبھا) کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔ پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے وزیراعظم نریندر مودی راجناتھ سنگھ، پیوش گوئل، انوراگ ٹھاکر، کرن رججو اور پرہلاد جوشی سمیت اپنے ٹاپ وزرا کے ساتھ میٹنگ کر رہے ہیں۔

راہل گاندھی کو نہیں جھکا سکتی حکومت: کانگریس

وہیں دوسری طرف کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا، ‘ملک مخالف راہل گاندھی نہیں مودی ہیں، مودی حکومت ہے، مودی حکومت کا نظریہ ہے۔ ہمارے ملک کے وزیراعظم کو ‘مون’ منموہن بول کر مذاق بناتے تھے، تب شرم نہیں آئی ان کو؟ وہ پوری زندگی کوشش کرلیں، راہل گاندھی کا سر جھکانے کی ہمت اس حکومت میں نہیں ہے۔ جس فیملی سے 2 وزرائے اعظم نے ملک کے لئے اپنی جان گنوائی، اس فیملی کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ ہمت ہے تو ایوان کے اندر آکر مقابلہ کرلیں، فیصلہ ہندوستان کی عوام کرے گی۔’

پارلیمنٹ میں تعطل ختم ہونے کا امکان نہیں

اپوزیشن اور حکومت کے درمیان پارلیمنٹ میں جاری تعطل ختم ہونے کا امکان نہیں ہے۔ دونوں ایوانوں کے اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ ہنڈن برگ اڈانی گروپ تنازعہ میں جے پی سی کے مطالبہ پرالتوا کا نوٹس دیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر ملیکا ارجن کھڑگے کے دفتر میں حکمت عملی بنانے کے لئے اپوزیشن لیڈران نے میٹنگ کی۔ کانگریس نے کہا ہے کہ ہنڈن برگ-اڈانی تنازعہ کے موضوع پر جے پی سی کے مطالبہ پر اپوزیشن متحد ہے اور جمعرات کو اپوزیشن سی بی آئی کی طرف مارچ کرنے اور شکایت ایجنسی کو سونپنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

ملیکا ارجن کھڑگے نے اپوزیشن جماعتوں کو کیا متحد

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے کی قیادت والی اپوزیشن نے ٹی ایم سی کو چھوڑ کر اپوزیشن جماعتوں کو متحد کر رکھا ہے۔ لیڈران کے خلاف ایجنسیوں کے غلط استعمال سے متعلق ملیکا ارجن کھڑگے مساوی نظریات والی جماعتوں کے ساتھ بات کر رہے ہیں اور عام آدمی پارٹی اوربی آرایس کے لیڈران کو اس کے ساتھ کھڑے ہونے کے لئے راضی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ دونوں سیاسی جماعتوں کا کانگریس کے ساتھ تال میل نہیں رہا ہے، لیکن شراب پالیسی معاملے پر ایجنسیوں کے دباؤ نے بی آرایس اور عام آدمی پارٹی کو کانگریس کے ساتھ لا کر کھڑا کیا ہے۔ کھڑگے نے موقع دیکھتے ہوئے کہا، ‘جے پی سی کے موضوع پر اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں۔’

Also Read