راجیہ سبھا کی کارروائی پیر تک کے لئے ملتوی کردی گئی ہے۔
پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے دوسرے مرحلے کا چوتھا دن بھی ہنگامے کے ساتھ شروع ہوا اور دونوں ایوانوں (راجیہ سبھا اور لوک سبھا) کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔ پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے وزیراعظم نریندر مودی راجناتھ سنگھ، پیوش گوئل، انوراگ ٹھاکر، کرن رججو اور پرہلاد جوشی سمیت اپنے ٹاپ وزرا کے ساتھ میٹنگ کر رہے ہیں۔
راہل گاندھی کو نہیں جھکا سکتی حکومت: کانگریس
وہیں دوسری طرف کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا، ‘ملک مخالف راہل گاندھی نہیں مودی ہیں، مودی حکومت ہے، مودی حکومت کا نظریہ ہے۔ ہمارے ملک کے وزیراعظم کو ‘مون’ منموہن بول کر مذاق بناتے تھے، تب شرم نہیں آئی ان کو؟ وہ پوری زندگی کوشش کرلیں، راہل گاندھی کا سر جھکانے کی ہمت اس حکومت میں نہیں ہے۔ جس فیملی سے 2 وزرائے اعظم نے ملک کے لئے اپنی جان گنوائی، اس فیملی کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ ہمت ہے تو ایوان کے اندر آکر مقابلہ کرلیں، فیصلہ ہندوستان کی عوام کرے گی۔’
Lok Sabha and Rajya Sabha adjourned till 1400 hours amid ruckus by Opposition MPs pic.twitter.com/jrNENTkhIc
— ANI (@ANI) March 16, 2023
پارلیمنٹ میں تعطل ختم ہونے کا امکان نہیں
اپوزیشن اور حکومت کے درمیان پارلیمنٹ میں جاری تعطل ختم ہونے کا امکان نہیں ہے۔ دونوں ایوانوں کے اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ ہنڈن برگ اڈانی گروپ تنازعہ میں جے پی سی کے مطالبہ پرالتوا کا نوٹس دیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر ملیکا ارجن کھڑگے کے دفتر میں حکمت عملی بنانے کے لئے اپوزیشن لیڈران نے میٹنگ کی۔ کانگریس نے کہا ہے کہ ہنڈن برگ-اڈانی تنازعہ کے موضوع پر جے پی سی کے مطالبہ پر اپوزیشن متحد ہے اور جمعرات کو اپوزیشن سی بی آئی کی طرف مارچ کرنے اور شکایت ایجنسی کو سونپنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
ملیکا ارجن کھڑگے نے اپوزیشن جماعتوں کو کیا متحد