Bharat Express

Adani-Hindenburg issue

کچھ معاملات میں، قوانین میں ترمیم کی گئی جس نے اڈانی گروپ کی کمپنیوں کو ہوائی اڈوں اور کوئلے جیسے شعبوں میں توسیع کی اجازت دی۔ بدلے میں، اڈانی گروپ کے اسٹاک کی قیمت 2013 میں تقریباً 8 بلین ڈالر سے بڑھ کر ستمبر 2022 تک 288بلین ڈالرہوگئی۔

اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے سالانہ شیئرہولڈرزکی میٹنگ میں کہا کہ امریکی شارٹ سیلرریسرچ کی رپورٹ اس سال یوم جمہوریہ کے موقع پرشائع کی گئی تھی، ایسے وقت میں جب گروپ ہندوستان کی تاریخ میں سب سے بڑے فالوآن پبلک آفرنگ (ایف پی او) کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

24 جنوری 2023 کو، ہنڈن برگ نے اپنی تحقیقی رپورٹ میں الزام لگایا کہ گوتم اڈانی کا اڈانی گروپ ماریشس میں شیل کمپنیوں کے ذریعے اسٹاک ایکسچینج میں درج کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں ہیرا پھیری کرتا ہے۔

گوتم اڈانی سے یہ ملاقات ممبئی میں ان کی رہائش گاہ سلور اوک میں کی۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی، جب حال ہی میں ہنڈن برگ کی رپورٹ سے متعلق شرد پوار نے اڈانی کی حمایت کی تھی۔

این سی پی لیڈر شرد پوار نے اڈانی معاملے پر کانگریس کے تیوروں سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔ انہوں نے ہنڈن برگ تنازعہ پر کہا کہ اڈانی کو ٹارگیٹ کیا جا رہا ہے۔ اڈانی گروپ کے معاملے میں جے پی سی جانچ کرانے کے مطالبہ کی این سی پی نے حمایت نہیں کی ہے۔

Budget Session 2023: پارلیمنٹ میں بجٹ سیشن کے چوتھے دن آج بھی ہنگامے کے آثار ہیں۔ اپوزیشن اڈانی کے موضوع پر صدر جمہوریہ کے پاس جانے کی تیاری میں ہے۔ بی جے پی راہل گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے میٹنگ سے پہلے کہا کہ ’’ہم آج (پارلیمنٹ میں) بے روزگاری، مہنگائی اور ای ڈی-سی بی آئی کے چھاپوں کے مسائل اٹھائیں گے

Supreme Court: اڈانی-ہنڈن برگ معاملے میں جانچ کمیٹی کے چیئرمین سابق جج جسٹس ابھے منوہراسپرے ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی کمیٹی میں اوپی بھٹ، کے وی کامتھ، نندن نیل کینی، جسٹس دیودھر اور سوم شیکھرسندریشن بھی ہوں گے۔

Gautam Adani: مختلف حلقوں میں کاروبار کرنے والے اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی ایک وقت دنیا کے تیسرے سب سے امیر شخص تھے، لیکن اب وہ پھسل کر 30ویں مقام پر آچکے ہیں۔

ہنڈن برگاڈانی تنازعہ سے متعلق بی جے پی کی قیادت والی حکومت کو نشانہ بنانے پر مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے اپوزیشن پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہوگا کیونکہ عدالت نے معاملے کا نوٹس لیا ہے۔