این سی پی سربراہ شرد پوار (فائل فوٹو-اے این آئی)
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی مسلسل گوتم اڈانی پر حملہ آور رہے ہیں۔ اپوزیشن کے کچھ دیگرلیڈران بھی اڈانی سے متعلق حکومت کو گھیرتے رہے، لیکن اب کانگریس کے ساتھ مہا وکاس اگھاڑی کا حصہ رہے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے لیڈر شرد پوار نے کانگریس کے تیوروں سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔ انہوں نے ہنڈن برگ تنازعہ پر کہا کہ اڈانی کو ٹارگیٹ کیا جا رہا ہے۔ اڈانی گروپ کے معاملے میں جے پی سی جانچ کرانے کا مطالبات کی حمایت این سی پی سربراہ شرد پوار نے نہیں کی ہے۔
شرد پوار نے ایک نیوز چینل کو دیئے انٹرویو میں سپریم کورٹ کے ذریعہ تشکیل کی گئی کمیٹی کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ اس کی جانچ ہو رہی ہے، ایسے میں زیادہ امید ہے کہ سچ سامنے آئے گا۔ سابق مرکزی وزیر شرد پوار نے کہا ہے کہ عدالت کے فیصلے کے بعد جے پی سی جانچ کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ اس بیان کے بعد اپوزیشن لیڈر میں درار پڑنے لگنی ہے۔ این سی پی سربراہ شرد پوار نے گوتم اڈانی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک انڈسٹریل گروپ کو ٹارگیٹ کیا گیا۔ اتنا ہی نہیں شرد پوار نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کی جانچ کا مطالبہ بے مطلب ہے۔
کانگریس نے شرد پوار کا ذاتی نظریہ قرار دیا
شرد پوار نے ایک ٹی وی چینل سے بات چیت میں کہا کہ ہنڈن برگ کی رپورٹ کو ضرورت سے زیادہ طول دیا گیا اور اس معاملے کی جانچ سپریم کورٹ کمیٹی سے کرائی جانی چاہئے۔ شرد پوار کے اس بیان کے بعد کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا ہے کہ یہ ان کے (شرد پوار) کے اپنے خیال ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘اس معاملے میں 19 اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں۔ ہم سبھی اس پورے معاملے کو بے حد سنگین مانتے ہیں۔ بی جے پی کے خلاف این سی پی سمیت 20 اپوزیشن جماعتیں ایک ساتھ ہیں۔