نتیش کمار کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کی آج پٹنہ میں میٹنگ ہو رہی ہے۔
Opposition Meeting: اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کی نئی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ بہار کے پٹنہ میں 12 جون کو ہونے والی یہ میٹنگ ملتوی کر دی گئی تھی، جس کی اب نئی تاریخ طے کردی گئی ہے۔ جے ڈی یو کے سربراہ لالن سنگھ نے کہا کہ اپوزیشن کی یہ میٹنگ اب 23 جون کو پٹنہ میں ہوگی۔ اس پر تمام اپوزیشن جماعتوں نے اتفاق کیا ہے۔ یہ میٹنگ 2024 کے لیے سنگ میل ثابت ہوگی اور ملک بی جے پی سے پاک ہوگا۔ للن سنگھ نے بتایا کہ اس سے قبل 12 جون کو پٹنہ میں اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ طے تھی، لیکن کئی وزرائے اعلیٰ کے اپنی اپنی ریاستوں میں پروگرام تھے، اس لیے میٹنگ ملتوی کر دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور پارٹی لیڈر راہل گاندھی، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، اکھلیش یادو، جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، ادھو ٹھاکرے، این سی پی کے سربراہ شرد پوار، تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال ، سی پی آئی کے جنرل سکریٹریز ڈی راجہ، سیتارام یچوری اور دیپانکر بھٹاچاریہ میٹنگ میں شرکت کریں گے۔
اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس سے مثبت نتائج سامنے آئیں گے
اس میٹنگ کے بارے میں بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے کہا کہ ملک کی صورتحال پر غور کرتے ہوئے 23 جون کو پٹنہ میں ایک اہم میٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ اس ملاقات کے بعد مثبت نتیجہ سامنے آئے گا۔ ہم لالو یادو اور نتیش کمار سمیت اپوزیشن بھی متحد ہونا چاہتے ہیں۔ اس میٹنگ میں تمام جماعتوں کے سربراہان، وزیراعلیٰ شریک ہوں گے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بہار کے سی ایم نتیش کمار آئندہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے تمام اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں وہ کئی لیڈروں سے مل چکے ہیں۔
اپوزیشن اتحاد پر شردپوار کا بیان
دریں اثنا، این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا کہ اگر اپوزیشن 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے کوئی قابل اعتبار متبادل لے کر آتی ہے تو لوگ اس پر غور کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری فکر یہ ہے کہ کیا لوک سبھا کے انتخابات کے لیے بھی لوگوں کا وہی انداز ہوگا جو اسمبلی انتخابات کے لیے ہے۔ اپوزیشن متحد ہو کر کوئی قابل اعتماد متبادل پیش کرے تو لوگ اس پر غور کر سکتے ہیں۔ اگر اپوزیشن سمجھداری سے کام نہیں لیتی تو وہ لوگوں سے یہ توقع نہیں کر سکتی کہ وہ کسی اور آپشن کے بارے میں سوچیں۔
بھارت ایکسپریس۔