سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
INDIA Alliance: مرکز میں حکومت بنانے کے لیے انڈیا اتحاد میں ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ اس دوران سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور یوپی کے سابق سی ایم اکھلیش یادو کو ایک بڑی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اکھلیش یادو کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد کے کچھ رہنماؤں سے بات کریں اور انہیں انڈیا کے ساتھ اکٹھے ہونے پر راضی کریں۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اکھلیش یادو کو تلگو دیشم پارٹی کے لیڈر چندرابابو نائیڈو اور جنتا دل یونائیٹڈ کے قومی صدر اور بہار کے سی ایم نتیش کمار سے بات کرنے کو کہا گیا ہے۔ اکھلیش یادو منگل کی شام دہلی کے لیے روانہ ہوئے۔ اس سے پہلے وہ اپنی جیت کا سرٹیفکیٹ لینے قنوج گئے تھے۔
یوپی کی جیت انڈیا اور پی ڈی اے کی جیت-اکھلیش یادو
سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے لوک سبھا انتخابات میں ملی جیت کو انڈیا کی ٹیم اور پی ڈی اے کی حکمت عملی کی جیت قرار دیا ہے۔ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بدھ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا،”اتر پردیش کے پیارے باشعور ووٹرز، اتر پردیش میں انڈیا اتحاد کی ‘عوامی پسند کی جیت’ اس دلت بہوجن بھروسے کی بھی جیت ہے جس نے اپنے پسماندہ، اقلیت، قبائلی، آدھی آبادی اور تمام نظر انداز، استحصال زدہ لوگوں نے سماج کے ساتھ مل کر اس آئین کو بچانے کے لیے کندھے سے کندھا ملا کر جدوجہد کی ہے جو مساوات، عزت اور احترام، باوقار زندگی اور ریزرویشن کا حق دیتا ہے۔“
واضح رہے کہ لوک سبھا عام انتخابات میں ایس پی نے اپنی تاریخ میں اب تک کا بہترین مظاہرہ کیا ہے۔ اس نے کل 37 سیٹیں جیتیں۔ اس طرح ایس پی ملک کی تیسری سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ ملائم سنگھ یادو کی موت کے بعد یہ پہلا لوک سبھا الیکشن تھا۔ اس لیے اکھلیش کے لیے یہ اہم تھا۔
-بھارت ایکسپریس