Bharat Express

TDP

آندھرا حکومت نے 2021 میں تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے ریاستی ہیڈکوارٹر اور این۔ چندرابابو نائیڈو کی رہائش گاہ پر حملے سے متعلق کیس کو سی آئی ڈی کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ اس معاملے میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے نام سامنے آئے تھے۔

جنتا دل (یونائیٹڈ) کے رہنما کے سی تیاگی نے ہفتہ کو کہا کہ جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی این ڈی اے میں حلیف ہیں اور وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے نامزد کردہ امیدوار کی حمایت کریں گے۔

راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے الزام لگایا کہ محکموں کی تقسیم میں بی جے پی نے اپنے این ڈی اے اتحادیوں کوکم اہمیت والی وزارتیں دیں، جبکہ سبھی اہم وزارت اپنے پاس رکھ لئے۔

کیبنٹ کمیٹی برائے سیکورٹی (کمیٹی آن سیکورٹی آف دی مرکزی کابینہ) ملک کا اعلیٰ ترین ادارہ ہے جو سیکورٹی کے معاملات پر فیصلے لیتا ہے۔

امت شاہ اور راج ناتھ سنگھ کے علاوہ، بی جے پی صدر جے پی نڈا نے ٹی ڈی پی چیف چندرابابو نائیڈو، جے ڈی یو سربراہ نتیش کمار اور شیوسینا کے ایکناتھ شندے جیسے لیڈروں کے ساتھ وزراء کی کونسل میں حصہ لینے کی بات کی ہے۔

اسپیکر کے سوال پر عام آدمی پارٹی ایم پی سنجے سنگھ نے چندرابابو نائیڈو کی پارٹی ٹی ڈی پی کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسپیکر ٹی ڈی پی سے ہے تو انڈیا اتحاد  ان کی حمایت کرے گا

تیلگودیشم پارٹی کے لیڈرکے رویندرکمارنے آندھرا پردیش میں مسلمانوں کوریزرویشن جاری رکھنے کی بات کی ہے۔ رویندرکمارنے کہا ہے کہ مسلمانوں کو ریزرویشن جاری رکھنے میں کوئی پریشانی کی بات نہیں ہے۔

چندرابابو نائیڈو کی حلف برداری کی تقریب امراوتی میں ہو سکتی ہے جو آندھرا پردیش کی نامزد دارالحکومت ہے۔ نائیڈو چوتھی بار آندھرا پردیش کے وزیر اعلی بننے جا رہے ہیں۔

نریندرمودی 9 جون کو تیسری بارحلف لے سکتے ہیں، لیکن اس درمیان این ڈی اے میں شامل وزیراعلیٰ نتیش کمارکی جے ڈی یواور سابق وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈوکی ٹی ڈی پی نے بی جے پی کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔

ٹی ڈی پی ذرائع نے بتایا ہے کہ پارٹی نے چھ بڑی وزارتوں کا مطالبہ این ڈی اے کے سامنے رکھا ہے۔ ٹی ڈی پی لوک سبھا اسپیکر کا عہدہ بھی چاہتی ہے۔ پارٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ ہر چیز پر ٹی ڈی پی کا موقف لچکدار ہے۔