دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا۔ (فائل فوٹو)
شراب پالیسی معاملے میں ملزم منیش سسودیا کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اسی ضمن میں پیر کے روز ایک بار پھر عدالت نے ان کی عدالتی حراست کو بڑھا دیا ہے۔ سی بی آئی سے منسلک معاملے میں منیش سسودیا کی عدالتی حراست کو راوز ایوینیو کورٹ نے 14 دنوں تک بڑھا دی ہے۔ یعنی کہ اب منیش سسودیا 17 اپریل تک جیل میں رہیں گے۔ دہلی حکومت کے سابق وزیراورعام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر منیش سسودیا کی عدالتی حراست ختم ہونے کے بعد آج راوز ایوینیو کورٹ میں پیش کیا گیا تھا۔
منیش سسودیا کی پیشی پیر کے روز دوپہر 2 بجے ہوئی۔ منیش سسودیا کی نئی شراب پالیسی میں بدعنوانی کے ملزم ہیں۔ دہلی کی شراب پالیسی معاملے سے متعلق عام آدمی پارٹی اوربھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان کافی وقت سے گھمسان جاری ہے۔ شراب پالیسی معاملے میں منیش سسودیا کو 26 فروری کو سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔
وہ سی بی آئی کے ساتھ ہی انورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانچ کا بھی سامنا کررہے ہیں۔ سی بی آئی کی دلیل سے پہلے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے ٹرائل کورٹ میں اپنی ضمانت عرضی پر سماعت کے دوران کہا تھا کہ انہیں حراست میں رکھنے سے سی بی آئی کا مقصد پورا نہیں ہوگا۔ اس معاملے میں سبھی ریکوری پہلے ہی کی جاچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Rahul Gandhi Defamation Case: راہل گاندھی کو سورت سیشن کورٹ سے ملی ضمانت، 13 اپریل کو ہوگی سماعت
واضح رہے کہ اس سے پہلے منیش سسودیا کی ضمانت عرضی عدالت خارج کردی گئی تھی۔ کورٹ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ منیش سسودیا ہی دہلی شراب پالیسی کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔ انہیں رشوت کے طور پر 90 سے 100 کروڑ روپئے ملنے تھے۔ اسپیشل جج ایم کے ناگپال نے کہا کہ منیش سسودیا کو گرفتار کرکے سی بی آئی نے کوئی گناہ نہیں کیا ہے۔ نہ تو سی بی آئی نے سپریم کورٹ کے کسی حکم کی خلاف ورزی کی ہے اور نہ ہی ہائی کورٹ کی۔
-بھارت ایکسپریس