ہندوستانی فوج کی طاقت میں کئی گنا اضافہ ہونے والا ہے۔ چونکہ امریکہ کے ساتھ 32 ہزار کروڑ روپے کے 31 MQ-9B پریڈیٹر ڈرون کا معاہدہ کیا گیا ہے۔ اگر یہ ڈیل 31 اکتوبر سے پہلے نہ ہوتی تو اس ڈیل میں کافی تاخیر کا امکان تھا۔لیکن اب یہ معاہدہ ہوگیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت بھارت میں ڈرونز کی دیکھ بھال، مرمت اور اوور ہال کی سہولت بھی بنائی جائے گی۔ یعنی اس سودے کی کل قیمت 34,500 کروڑ روپے ہے۔ اس معاہدے کے تحت 31 ڈرونز میں سے تینوں فوجوں کو مختلف تعداد میں ڈرون ملیں گے۔پچھلے سال 21 سے 24 جون تک وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکہ کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران امریکہ نے 31 HALE ڈرون کی تجویز پیش کی تھی۔ HALE کا مطلب ہے High Altitude Long Endurance. مطلب یہ MQ-9B ہنٹر کلر ڈرون زیادہ اونچائی پر طویل عرصے تک پرواز کر سکتا ہے۔ اسے شکاری یا کاٹنے والا بھی کہا جاتا ہے۔
اب اس ڈرون کی خصوصیات جانیں
دنیا کا سب سے خطرناک ڈرون MQ-9B پریڈیٹر ہے۔ قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ یہ ڈرون چار مقامات پر تعینات کیے جائیں گے۔ چنئی میں آئی این ایس راجالی، گجرات میں پوربندر۔ یہ انڈین نیوی آپریٹ کرے گی۔ فضائیہ اور فوج انہیں گورکھپور اور سرساوا فضائیہ کے اڈوں پر چلائیں گے۔ کیونکہ یہاں لمبا رن وے ہے۔گورکھپور اور سرساوا اڈوں سے چین کی لائن آف ایکچوئل کنٹرول، لداخ اور اروناچل پردیش کی نگرانی کرنا آسان ہو جائے گا۔ 15 ڈرون سمندری علاقوں کی نگرانی کے لیے ہوں گے۔ باقی کو چین اور پاکستان کی سرحدوں کی نگرانی کے لیے تعینات کیا جائے گا۔واضح رہے کہ القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری اس ڈرون سے مارے گئے۔ اسے کسی بھی قسم کے مشن کے لیے بھیجا جا سکتا ہے۔ جیسے کہ نگرانی، جاسوسی، معلومات اکٹھا کرنا یا دشمن کے ٹھکانوں پر خفیہ طور پر حملہ کرناوغیرہ ۔
اس کی رینج 1900 کلومیٹر ہے۔ یہ 1700 کلوگرام وزنی ہتھیار اپنے ساتھ لے جا سکتا ہے۔ دو کمپیوٹر آپریٹرز گراؤنڈ اسٹیشن پر بیٹھ کر اسے ویڈیو گیم کی طرح چلاتے ہیں۔ اس ڈرون کی لمبائی 36.1 فٹ، پروں کا پھیلاؤ 65.7 فٹ، اونچائی 12.6 فٹ ہے۔ ڈرون کا خالی وزن 2223 کلوگرام ہے۔ڈرون میں 1800 کلوگرام ایندھن کی گنجائش ہے۔ اس کی رفتار 482 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ جو 50 ہزار فٹ کی بلندی سے دشمن کو دیکھ کر اس پر میزائل سے حملہ کر سکتا ہے۔ عموماً 25 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کی جاتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔