کانگریس ترجمان پون کھیڑا۔ (تصویر: ٹوئٹر)
کانگریس پارٹی کے ترجمان پون کھیڑا کو دہلی ایئرپورٹ سے جمعرات کو گرفتارکرلیا گیا۔ پون کھیڑا کے ساتھ رائے پورمیں ہونے والے کانگریس اجلاس میں شامل ہونے کے لئے انڈیگو کی فلائٹ سے روانہ ہونے والے تھے۔ اسی وقت دہلی پولیس نے پون کھیڑا کو فلائٹ سے اتارکر حراست میں لے لیا۔ دہلی پولیس نے کہا کہ آسام پولیس کی سفارش پرانہیں حراست میں لیا گیا۔ وہیں اس معاملے سے متعلق کانگریس نے جم کراحتجاج کیا اور پارٹی سپریم کورٹ تک پہنچ گئی، جہاں کانگریس لیڈرکوعدالت نے گرفتاری سے راحت دے دی ہے۔ اس کے بعد پون کھیڑا کو مستقل بیل کے لئے عرضی دینی ہوگی۔
سپریم کورٹ میں پون کھیڑا کی طرف سے ابھیشیک منو سنگھوی پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پون کھیڑا نے معافی مانگ لی تھی اور یہ صرف سلپ آف ٹنگ کا معاملہ تھا۔ ساتھ ہی ابھیشیک منوسنگھوی نے گرفتاری پرروک لگانے کا مطالبہ کیا۔ وہیں آسام پولیس کی طرف سے بتایا گیا کہ پون کھیڑا کو گرفتارکیا گیا ہے اورعدالت میں پیش کرکے ان کی ریمانڈ مانگی جائے گی۔ اس معاملے پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے پون کھیڑا کی عبوری ضمانت کی عرضی منظور کرلی۔ عدالت نے دوارکا کی عدالت کو پون کھیڑا کو عبوری ضمانت دینے کا حکم دیا۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے کہا کہ ایف آئی آرمنسوخ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔
تینوں ایف آئی آر کو یکجا کرنے کا حکم
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پون کھیڑا کی منگل کے روز تک گرفتاری نہیں ہوگی۔ اس معاملے میں پیر کے روز آئندہ سماعت ہوگی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں آسام پولیس اور یوپی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے پون کھیڑا کے خلاف درج تینوں ایف آئی آرکوکلب (یکجا) کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Pawan Khera: کانگریس لیڈر پون کھیڑا دہلی ایئر پورٹ سے گرفتار
اس سے قبل، آسام پولیس کے آئی جی پی لا اینڈ آرڈر اوراسپاکس پرشانت کمار بھوئیاں نے کہا کہ دیما ہساؤ ضلع کے ہاف لونگ تھانے میں کانگریس لیڈر پون کھیڑا کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ معاملے کے سلسلے میں پون کھیڑا کی ریمانڈ لینے کے لئے آسام پولیس کی ایک ٹیم دہلی روانہ ہوئی۔
-بھارت ایکسپریس