Bharat Express-->
Bharat Express

Pawan Khera

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کے خلاف بی جے پی ایم پی کے بیان کو سازش قرار دیا، مودی پر سوال اٹھایا کہ وہ خاموش کیوں ہیں اور پارٹی نشی کانت دوبے پر کیا کارروائی کررہی ہے؟

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے امریکی ٹیرف پر وزیر اعظم کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ معیشت اور شیئر بازار میں عوامی اعتماد برقرار رکھنے کے لیے فوری بیان ضروری ہے

پنجاب، گوا اور دہلی میں عام آدمی پارٹی کے تیزی سے عروج پر کانگریس قیادت کے خیالات کے بارے میں پوچھے جانے پر پون  کھیڑا  نے کہا کہ بی جے پی سے چھٹکارا پانے کے لیے طویل مدتی حکمت عملی پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔

انڈیا الائنس سے متعلق الائنس سے وابستہ لیڈران نے کہا کہ یہ الائنس صرف لوک سبھا الیکشن کے لئے تھا، الیکشن ختم ہوچکا ہے تو الائنس بھی ختم ہوگیا۔

کھیڑا نے کہا کہ کانگریس کے تمام ممبران پارلیمنٹ، راجیہ سبھا اور لوک سبھا ممبران، سی ڈبلیو سی ممبران کے ساتھ، 23 دسمبر کو اپنے اپنے حلقوں، ریاستی ہیڈکوارٹر یا ضلع ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کریں گے۔ وہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کریں گے۔

فیروز پور میں چین کا تیار کردہ ڈرون برآمد ہوا ہے۔ اس پر کانگریس لیڈر نے کہا، پنجاب الیکشن سے پہلے سرحدی علاقہ بڑھا دیا گیا تھا۔ بی ایس ایف کے آپریشن کا دائرہ بڑھا دیا گیا۔ بی ایس ایف مرکزی حکومت اور وزیر داخلہ کے تحت آتا ہے۔ امت شاہ کو بتانا چاہئے کہ چینی ڈرون پنجاب میں منشیات اور ہتھیار کیسے سپلائی کر رہے ہیں۔

پون کھیڑا نے کہا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کو سات اسمبلی حلقوں کا ڈیٹا اور دستاویزات دیئے۔ اس کے بعد کانگریس مزید 13 اسمبلی حلقوں کے دستاویزات الیکشن کمیشن کو دینے جا رہی ہے۔

پون کھیڑا نے موہن بھاگوت کے بیان پر بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھاگوت پہلے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں اور کسی دلت یا قبائلی کو آر ایس ایس کا سربراہ بنائیں اور پھر ذات پات کی مساوات کی بات کریں۔

تروپتی مندر کے پرساد میں ملاوٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ تنازعہ ایسے وقت میں کھڑا ہوا جب لیب ٹیسٹ کی رپورٹ منظر عام پر آئی۔ اس واقعہ سے کروڑوں عقیدت مند پریشان ہیں کہ ایسا کیسے ممکن ہے۔ میرا ماننا ہے کہ اس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور قصورواروں کو سزا ملنی چاہیے۔

امریکہ کے ڈیلاس میں خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا تھا کہ ہندوستان، امریکہ اور مغرب کے کئی ممالک میں بے روزگاری کا مسئلہ بڑے پیمانے پر ہے۔ جبکہ چین میں ایسا نہیں ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ عالمی پیداوار میں چین کا غلبہ ہے۔