کانگریس لیڈر پون کھیڑا (فوٹو: آئی اے این ایس)
ہریانہ انتخابات کے نتائج کے بعد کانگریس نے ای وی ایم کی بیٹری کو لے کر سوالات اٹھائے تھے جس کے بعد آج (9 اکتوبر) کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے الیکشن کمیشن کے افسران سے ملاقات کی اور جواب طلب کیا۔ انہوں ن امید ضرورت تھی۔
پون کھیڑا نے کہا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کو سات اسمبلی حلقوں کا ڈیٹا اور دستاویزات دیئے۔ اس کے بعد کانگریس مزید 13 اسمبلی حلقوں کے دستاویزات الیکشن کمیشن کو دینے جا رہی ہے۔ کانگریس امیدواروں نے کل اور آج بھی ای وی ایم کی بیٹریوں میں خرابی کی شکایت درج کرائی تھی۔ ہم نے اس کی چھان بین کی ہے اور جواب طلب کیا ہے۔
کانگریس کے کیا الزامات تھے؟
دراصل، کانگریس نے ای وی ایم کی بیٹریوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ جہاں ای وی ایم مشین میں بیٹری زیادہ تھی، وہاں بھارتیہ جنتا پارٹی جیت گئی اور جہاں بیٹری کم تھی، کانگریس جیت گئی، لیکن ان الزامات کو لے کر چیف الیکشن کمشنر او پی۔ راوت نے کہا ہے کہ ای وی ایم کی بیٹری آج تک کبھی خراب نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی اس کی بیٹری کے ساتھ کسی بھی طرح سے چھیڑ چھاڑ کی جاسکتی ہے۔
او پی راوت نے کہا کہ ووٹنگ کے دوران اگر کوئی مسئلہ در پیش ہوتا ہے تو ای وی ایم مشین کو ہی بدل دیا جاتا ہے، لیکن آج تک کبھی بھی بیٹری کو تبدیل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جب ای وی ایم مشین کو کھولا یا بند کیا جاتا ہے تو اسے اسٹرانگ روم میں بھیج دیا جاتا ہے۔ اس دوران اس کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی جاتی ہے۔ نہ صرف ویڈیو ریکارڈنگ بلکہ اس کے ساتھ امیدواروں کے دستخط بھی لیے جاتے ہیں تاکہ کوئی سوال نہ اٹھے۔
بھارت ایکسپریس۔