کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز جموں و کشمیر کے کٹرا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا ایجنڈا وہی ہے جو پاکستان کا ایجنڈا ہے۔ پاکستان نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کو بے نقاب کر دیا ہے۔ پی ایم مودی کے اس بیان کا جواب دیتے ہوئے کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ وزیر اعظم ایک صنعتکار کے ذریعے پاکستان سے تعلقات بنا کر چل رہے ہیں، ایسا کیوں؟ کیا اپنے سفارت کاروں اور بیوروکریٹس پر بھروسہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ پی ایم مودی کی کیا جگل بندی ہے؟ ایک صنعتکار کے ذریعے پاکستان سے تعلقات بنا کر چل رہے ہیں، ایسا کیوں؟ کیا اپنے سفارت کاروں، بیوروکریٹس پر بھروسہ نہیں ہے؟ اپنے افسران پر اعتماد نہیں ہے؟ یہ کون صنعتکار ہے جو آپ کے ساتھ الگ سے جگل بندی بنا کر پاکستان سے تعلقات بنا کر چل رہا ہے؟ جس دن ہماری حکومت بنے گی اس دن اس بات کی تحقیقات کی جائیں گی کہ وزیراعظم اور بھارتیہ جنتا پارٹی نے پاکستان کے ساتھ اس طرح کے الگ سے تعلقات کیوں رکھے ہیں۔ حکومت سے ہٹکر تعلقات رکھنے کا کیا مطلب ہے؟
تروپتی مندر کے پرساد میں ملاوٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ تنازعہ ایسے وقت میں کھڑا ہوا جب لیب ٹیسٹ کی رپورٹ منظر عام پر آئی۔ اس واقعہ سے کروڑوں عقیدت مند پریشان ہیں کہ ایسا کیسے ممکن ہے۔ میرا ماننا ہے کہ اس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور قصورواروں کو سزا ملنی چاہیے۔ اس سے ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، انہیں انصاف ملنا چاہیے۔
بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو کے خلاف زمین برائے نوکری گھوٹالہ میں مقدمہ چلانے کی اجازت دینے پر پون کھیڑا نے کہا کہ اگر لالو پرساد یادو اپنے نظریے سے سمجھوتہ کرتے اور واشنگ مشین میں چلے جاتے تو ممکن ہے کہ پی ایم مودی انہیں ملک کے صدر بنا دیتے۔ لیکن انہوں نے سمجھوتہ نہیں کیا۔ اس لیے ان پر تشدد کیا جا رہا ہے اور انہیں بار بار کٹہرے میں کھڑا کیا جا رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔