Bharat Express

Haryana Assembly Election 2024: کماری شیلجا یا بھوپیندر سنگھ ہڈا؟ ہریانہ میں کانگریس کو جیت ملنے پر کون ہوگا وزیراعلیٰ؟

ایگزٹ پول کے مطابق ہریانہ میں کانگریس کی حکومت بنتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ حالانکہ 8 اکتوبر کو نتائج کا اعلان ہونا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اگرکانگریس کو اکثریت ملتی ہے تو بھوپیندرسنگھ ہڈا اور کماری شیلجا میں کسے وزیراعلیٰ کی ذمہ داری ملے گی۔

ہریانہ میں کانگریس کی جیت کے بعد وزیراعلیٰ سے متعلق کشمکش جاری ہے۔

Haryana Assembly Election 2024: ہریانہ میں اسمبلی الیکشن ختم ہوچکے ہیں۔ ووٹنگ کے اختتام کے بعد کئی ایگزٹ پول سامنے آئے ہیں، جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہریانہ میں کانگریس کی حکومت بننے جا رہی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا ہائی کمان بھوپیندر سنگھ ہڈا کو ریاست کی کمان سونپے گا یا کوئی حیران کرنے والا فیصلہ لے کرکماری شیلجا کے نام کا اعلان کرے گا؟ ہریانہ میں اس وقت دو ہی چہرے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ ہائی کمان انہیں میں سے کسی ایک کے نام کا اعلان کرے گا۔ ایگزٹ پول کے مطابق، ہریانہ میں کانگریس کو زبردست سیٹیں ملتی ہوئی نظرآرہی ہیں۔ ایگزٹ پول کے اعدادوشمار جاری ہونے کے بعد کانگریس کی طرف سے بھوپیندرسنگھ ہڈا میڈیا کے سامنے آئے ہیں۔

بھوپیندرسنگھ ہڈا نے کہی یہ بڑی بات
بھوپیندر سنگھ ہڈا کے سُربدلے ہوئے نظرآرہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ 8 اکتوبرکو نتائج جاری ہوں گے، جس کے بعد سی ایل پی کی میٹنگ ہوگی۔ اس کے بعد ہائی کمان طے کرے گا کہ وزیراعلیٰ کون بنے گا؟ کماری شیلجا کولے کربھی ان کے سُربھی بدلے ہوئے نظرآرہے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے اے این آئی سے بات چیت میں واضح کردیا کہ انتخابی تشہیر کے وقت ہی انہوں نے بول دیا تھا کہ ریاست میں کانگریس کی لہر ہے۔ مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بننے جارہی ہے۔ 2005 سے 2014 تک ہماری حصولیابیاں اور 2024-2014 کے درمیان حکومت کی ناکامیوں کو عوام جان چکی ہے۔ کانگریس حکومت آنے پربے روزگاری، خواتین کے تحفظ اورتعلیم پر کام ہوگا۔

ٹکٹ تقسیم پرہڈا رہے حاوی
وزیراعلیٰ سے متعلق بھوپیندرسنگھ ہڈا نے کہا کہ جمہوریت ہے، ہرکسی کا اختیار ہے کہ وہ اس عہدے پر دعویٰ کرسکتا ہے۔ ہائی کمان جو بھی فیصلہ لے گا، ان کو منظور ہے۔ جب کماری شیلجا کی دعویداری سے متعلق پوچھا گیا تو وہ بولے کہ وہ (کماری شیلجا) ہماری سینئرلیڈرہیں۔ ایسے میں لگ رہا ہے کہ ہڈا کی نرمی اس بات کی علامت ہے کہ کماری شیلجا کے ساتھ مصالحت کی بات سے متعلق ہائی کمان مداخلت کررہا ہے۔ تاہم اس بارٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق کماری شیلجا کی ناراضگی دیکھنے کو ملی تھی۔

میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق، بھوپیندرسنگھ ہڈا کے 73 حامیوں کوٹکٹ ملے۔ حالانکہ بھارت ایکسپریس اردو اس کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔ وہیں، ریاست میں ہڈا کی مضبوطی کہیں نہ کہیں کانگریس کی واپسی کروا رہی ہے۔ یہ اندازہ بھی سیاسی ماہرین لگا رہے ہیں۔ ایسے میں دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ کانگریس بھوپیندر سنگھ ہڈا کوکمان سونپتی ہے یا کوئی حیران کرنے والا فیصلہ ہوسکتا ہے۔ حالانکہ اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ بھوپیندر سنگھ ہڈا پرکوئی دوسرا لیڈربھاری پڑے۔

بھارت ایکسپریس