Bharat Express

Haryana Assembly Election 2024

کانگریس نے ہریانہ کے انتخابی نتائج کو غیر متوقع قرار دیا ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس نے الیکشن کمیشن میں بھی اپنی شکایت درج کرائی ہے۔ کانگریس کے کچھ لیڈروں نے بھی انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر رہے زیڈ کے فیضان نے کہا کہ جب تک سیکولرپارٹیاں متحد ہوکر نہیں لڑیں گی، جب تک بی جے پی کو ہرانا آسان بات نہیں ہے۔ لوک سبھا الیکشن 2024 میں انڈیا الائنس کے تحت الیکشن لڑا گیا تھا، جس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔

پی ایم مودی نے مزید لکھا کہ میرے تمام کارکن ساتھیوں کو میری بہت بہت مبارکباد ،جنہوں نے اس شاندار  جیت کے لیے دل سے  اور پوری لگن کے ساتھ کام کیا! آپ نے نہ صرف ریاست کے لوگوں کی اچھی خدمت کی ہے بلکہ ہمارے ترقیاتی ایجنڈے کو بھی ان تک پہنچایا ہے۔

ہریانہ انتخابات کے دوران کانگریس نے جلیبی پر بہت زیادہ داؤ لگایا۔ کانگریس کی وجے سنکلپ یاترا کے دوران راہل گاندھی نے گوہانہ کی جلیبی کھائی اور انہیں اس کا ذائقہ اتنا پسند آیا کہ انہوں نے اپنی بہن پرینکا گاندھی کے لیے بھی جلیبی خریدی۔

ریسلرسے لیڈربنیں ونیش پھوگاٹ نے ہریانہ کے جولانا اسمبلی حلقہ سے جیت حاصل کرلی ہے۔ وہ اب کھیل کے میدان سے ہوتے ہوئے اسمبلی پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے کانگریس امیدوار کے طورپرجیت حاصل کی ہے۔

ہریانہ اسمبلی الیکشن میں نوح سے کانگریس نے رکن اسمبلی آفتاب احمد پر ایک بار پھر بھروسہ کیا تھا۔ انہوں نے انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) کے امیدوار طاہر حسین کو 46963  ہرا دیا ہے۔

2019 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 40 سیٹیں جیتی تھیں۔ 2014 میں اسے 47 سیٹیں ملی تھیں۔ رجحانات کے مطابق اس بار بی جے پی کو دونوں انتخابات سے بڑا فائدہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اگر نتیجہ میں رجحان بدلتا ہے تو بی جے پی جیت کی ہیٹ ٹرک کرے گی۔

جموں وکشمیراورہریانہ اسمبلی الیکشن کے ووٹوں کی گنتی کے درمیان کانگریس لیڈرراہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا ہے۔ کانگریس پارٹی ابتدائی رجحان میں ہریانہ اورجموں وکشمیردونوں ریاستوں میں حکومت بناتی ہوئی نظرآرہی ہے۔

ہریانہ کی تمام سیٹوں پر ایک ہی مرحلے میں 5 اکتوبر کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ رجحانات میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان مقابلہ دیکھا جا رہا ہے۔ بی جے پی ہیٹ ٹرک کا دعویٰ کر رہی ہے۔ جبکہ کانگریس دس سال بعد اقتدار میں واپسی کی امید کر رہی ہے۔

ہریانہ اورجموں وکشمیرکے انتخابی نتائج ملک کی سیاست میں ایک نیا نیریٹیوسیٹ کرسکتے ہیں۔ ہریانہ میں بی جے پی مسلسل تیسری باراقتدارمیں واپسی کا دعویٰ کررہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس ہریانہ اورجموں وکشمیرمیں اقتدارمیں واپسی کا دعویٰ کر رہی ہے۔