Bharat Express

Haryana Assembly Election 2024

ہریانہ اورجموں وکشمیرکے انتخابی نتائج ملک کی سیاست میں ایک نیا نیریٹیوسیٹ کرسکتے ہیں۔ ہریانہ میں بی جے پی مسلسل تیسری باراقتدارمیں واپسی کا دعویٰ کررہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس ہریانہ اورجموں وکشمیرمیں اقتدارمیں واپسی کا دعویٰ کر رہی ہے۔

ہریانہ کی اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی جاری ہے اوردوپہر تک ووٹوں کی گنتی میں کانگریس کو بڑا جھٹکا لگتا ہوا دکھائی دے رہا ہے چونکہ یہاں کانگریس 36 سیٹوں پر ہی آگے ہے، جبکہ بی جے پی 48 سیٹوں پر آگے دکھائی دے رہی ہے۔یعنی ہریانہ میں بی جے پی اپنے دم پر حکومت بناتی دکھائی دے رہی ہے۔

واضح رہے کہ جموں کشمیر میں اسمبلی کی 90 سیٹیں ہیں جہاں اکثریت یا حکومت سازی کیلئے 46 سیٹیں درکار ہیں ۔ ہریانہ میں بھی کچھ ایسی ہی تصویر ہے جہاں کل سیٹیں 90 ہیں جبکہ اکثریت کیلئے یہاں بھی 46 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔

بتادیں کہ جموں کشمیر میں اسمبلی کی 90 سیٹیں ہیں جہاں اکثریت یا حکومت سازی کیلئے 46 سیٹیں درکار ہیں ۔ ہریانہ میں بھی کچھ ایسی ہی تصویر ہے جہاں کل سیٹیں 90 ہیں جبکہ اکثریت کیلئے یہاں بھی 46 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔

ایڈوکیٹ ارشاد احمد نے کہا کہ ہریانہ میں کانگریس کم ازکم 60 سیٹ سے لے کر80 سیٹیں حاصل کرسکتی ہیں۔ ہرمذہب کے لوگوں نے کانگریس پربھروسہ کیا ہے اور بی جے پی حکومت نے ترقی کی رفتارکو روک دیا تھا، اسے کانگریس دوبارہ آگے لے جائے گی۔

ٹکٹ نہ ملنے پر رنجیت سنگھ چوٹالہ نے کہا تھا کہ ’’میں ہر حال میں اسمبلی الیکشن لڑوں گا‘‘۔ بی جے پی نے یہاں سے ششپال کمبوج کو ٹکٹ دیا تھا۔ رنجیت چوٹالہ کو بی جے پی نے ڈبوالی سے ٹکٹ دیا تھا، لیکن وہ رانیہ سے الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔

جے جے پی لیڈر نے کہا کہ نائب سنگھ سینی اچھے انسان ہیں، انہوں نے غلط نہیں کیا۔ ان سے پہلے والوں نے غلط کیا ہے۔ نائب سنگھ سینی بہت اچھے اور مہذب انسان ہیں۔ بی جے پی نے ایک معزز آدمی کے گلے میں مرا ہوا سانپ ڈال دیا، جس میں جان نہیں تھی۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ دیپیندر سنگھ ہڈا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’کانگریس شمالی ہندوستان میں واپسی کر رہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہریانہ کے لوگوں نے کانگریس کو بھاری اکثریت سے منتخب کیا ہے اور بی جے پی کی بدانتظامی کا خاتمہ کر دیا ہے۔

ایگزٹ پول کے مطابق ہریانہ میں کانگریس کی حکومت بنتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ حالانکہ 8 اکتوبر کو نتائج کا اعلان ہونا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اگرکانگریس کو اکثریت ملتی ہے تو بھوپیندرسنگھ ہڈا اور کماری شیلجا میں کسے وزیراعلیٰ کی ذمہ داری ملے گی۔

انل وج نے کہا کہ ہریانہ کی تمام 90 سیٹوں پر بی جے پی کی لہر ہے۔ کیونکہ کانگریس ریاست میں پوری طرح سے کئی خیموں میں بٹی ہوئی ہے۔