سابق رکن پارلیمنٹ اور مافیا آنند موہن جمعرات کی صبح 4 بجے جیل سے رہائی ہوگئی ہے۔
Anand Mohan Released: بہارکا مافیا آنند موہن آج صبح ساڑھے چار بجے سہرسہ جیل سے رہا ہوچکا ہے۔ رکن پارلیمنٹ آنند گوپال گنج کے ڈی ایم کے قتل کا سزا یافتہ قیدی تھا۔ 5 دسمبر 1994 کو ڈی ایم کرشنیا کا قتل نے بھیڑ نے پتھروں سے کچل کر کردیا گیا تھا، جس کے بعد سال 2007 میں آنند موہن کو پھانسی کی سزا ہوئی تھی، جسے بعد پھانسی کی سزا کو بدل کرعمرقید کردیا گیا تھا۔ بہار حکومت نے حال ہی جیل مینوئل میں ترمیم کرکے 27 قصورواروں کو رہا کرنے کا فیصلہ لیا تھا۔ ان میں سے ایک کی موت ہوچکی ہے۔ آنند موہن بھی انہی 27 قیدیوں میں شامل تھا، جو اب جیل کے باہر کی آب وہوا میں سانس لے گا۔
آنند موہن کی رہائی پرگوپال گنج کے اس وقت کے ڈی ایم جی کرشنیا (جن کا 1994 میں گینگسٹرسے لیڈربنے آنند موہن سنگھ نے قتل کردیا تھا) کی بیٹی پدما نے کہا کہ نتیش کمار نے جو آنند موہن کی رہائی کا فیصلہ لیا ہے، وہ بہت ہی غلط ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اس پرازسرنوغورکرے۔ ہم اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔
سابق رکن پارلیمنٹ آنند موہن کی جیل سے اچانک صبح میں ہوئی رہائی کے بعد حامیوں میں مایوسی نظرآئی۔ سہرسہ جیل کے باہر کچھ حامی صبح ہی پہنچ گئے تھے۔ حامیوں کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں معلوم تھا کہ کچھ ایسا ہوجائے گا۔ آنند موہن کو اچانک صبح میں ہی چھوڑ دیا جائے گا۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ آنند موہن کے استقبال کی بھی تیاری تھی۔ اب اچانک جیل سے چھوڑ دیئے جانے کے بعد حامی یہ نہیں کرپائے۔
یہ بھی پڑھیں: Anand Mohan: نتیش کمار غلط روایت قائم کر رہے ہیں، آنجہانی آئی اے ایس افسر کی بیوی نے آنند موہن کی رہائی پر اٹھایا سوال
بہار کے سابق رکن پارلیمنٹ مافیا اور آئی اے ایس جی کرشنیا قتل سانحہ کے قصوروار آنند موہن سنگھ کی رہائی سے متعلق بہارکی سیاست گرم ہوگئی ہے۔ قانون میں تبدیلی کرکے آنند موہن کی رہائی کا راستہ صاف کئے جانے سے متعلق نتیش حکومت پر بی جے پی نے چوطرفہ حملہ کیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس