Bharat Express

Delhi Riots 2020: دہلی فساد کے ملزم محمد سلیم خان کو ہائی کورٹ سے راحت، 10 دنوں کی عبوری ضمانت ملی

دہلی ہائی کورٹ نے ملزم محمد سلیم خان کواپنی بیٹی کے امتحان فیس کے لئے پیسے کا انتظام کرنے سے متعلق 10 دنوں کی عبوری ضمانت دی ہے۔

دہلی ہائی کورٹ سے دہلی فساد کے ملزم محمد سلیم خان کو 10 دنوں کی عبوری ضمانت ملی۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے دہلی فساد میں ایک بڑی سازش کرنے کے الزام میں جیل میں بند محمد سلیم خان کو اپنی بیتی کی تعلیم کے لئے فیس کا انتظام کرنے کے لئے عبوری ضمانت دے دی ہے۔ عدالت نے سلیم خان کو حکم دیا ہے کہ وہ 20 ہزار روپئے کے نجی مچلکہ اوراتنی ہی رقم کا ایک ضمانت دار پیش کرے۔ محمد سلیم خان کے خلاف یواے پی اے کے تحت معاملہ درج ہے۔

سلیم خان کو 10 دنوں کی عبوری ضمانت ملی

جسٹس نوین چاؤلہ اورجسٹس شالندرکورکی بینچ نے سلیم خان کو10 دنوں کے لئے عبوری ضمانت پررہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ سلیم خان کی بیٹی جامعہ ہمدرد سے لاء کی پڑھائی کررہی ہے۔ سلیم خان کی طرف سے پیش وکیل نے عدالت کوبتایا کہ ملزم کو کئی بارعبوری ضمانت مل چکی ہے۔ انہوں نے عبوری ضمانت کا کبھی غلط استعمال نہیں کیا ہے۔

سی سی ٹی وی کیمروں کو نقصان پہنچانے کا الزام

ایس پی پی امت پرساد نے عبوری ضمانت دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ سلیم خان وہ شخص ہے، جسے سی سی ٹی وی کیمروں کونقصان پہنچاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس کی عبوری ضمانت کو پہلے بھی عدالت نے خارج کردیا تھا۔ وہیں محمد سلیم خان کی طرف سے پیش وکیل نے کہا کہ عبوری ضمانت کی ضرورت اس لئے ہے، جس سے ملزم اپنے بزنس کے 16 لاکھ روپئے کا شیئربیچ سکے۔

سلیم خان کو 25 جون 2020 کو پولیس نے حراست میں لیا

انہوں نے مزید کہا کہ اپنی بیٹی کی فیس کے لئے اسے 1.75 لاکھ روپئے کا انتظام کرنا ہے، جس سے وہ اپریل میں اپنی قانون کا امتحان دے سکے۔ سلیم خان 25 جون، 2020 سے حراست میں ہے۔ اس معاملے میں طاہرحسین، عمرخالد، خالد سیفی، عشرت جہاں، میران حیدر، گلفشاں فاطمہ، شفاء الرحمٰن، آصف اقبال تنہا، شاداب احمد، تسلیم احمد، سلیم ملک، محمد سلیم خان، اطہرخان، صفوریٰ زرگر، شرجیل امام، فیضان خان اور نتاشا نروال بھی ملزم ہیں۔

بھارت ایکسپریس اردو۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read