سی ایم چندرابابو نائیڈو کا بڑا الزام، "تروپتی مندر کے لڈو میں جانوروں کی چربی کا کیا گیا استعمال"
Chandrababu Naidu: آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو نے چونکا دینے والا دعویٰ کرتے ہوئے ایک نئے تنازع کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے بدھ کے روز پچھلی وائی ایس آر کانگریس حکومت پر اپنے دور اقتدار میں مشہور تروپتی مندر میں لڈو بنانے میں غیر معیاری اجزاء اور جانوروں کی چربی کا استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ انہیں یہ جان کر حیرت ہوئی کہ جگن انتظامیہ نے تروپتی پرساد میں گھی کے بجائے جانوروں کی چربی کا استعمال کیا۔ شرم آنی چاہیے ان لوگوں کو جو کروڑوں عقیدت مندوں کے مذہبی جذبات کا احترام نہیں کر سکے۔
تروپتی کے سری وینکٹیشورا سوامی مندر میں تروپتی کے لڈو پیش کیے جاتے ہیں۔ مندر کا انتظام تروملا تروپتی دیوستھانمس (TTD) کے زیر انتظام ہے۔ چندرا بابو نائیڈو نے یہ دعویٰ این ڈی اے لیجسلیچر پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف منسٹر نائیڈو نے کہا کہ اب خالص گھی کا استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے معیار میں بہتری آئی ہے۔
“ان کے تبصرے انتہائی بدنیتی پر مبنی”
ساتھ ہی، وائی ایس آر کانگریس نے چندرا بابو نائیڈو کے ان الزامات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ وائی وی سبا ریڈی نے نائیڈو پر تروپتی مندر کے پوترتا کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا۔ ریڈی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ “چندرا بابو نائیڈو نے تروملا کی پوترتا اور کروڑوں ہندوؤں کے عقیدے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ تروملا پرساد کے بارے میں ان کے تبصرے انتہائی بدنیتی پر مبنی ہیں۔ کسی بھی شخص کو اس طرح کے الفاظ نہیں بولنا چاہئے اور نہ ہی ایسے الزامات لگانا چاہئے۔”
“بھگوان کے قسم کھانے کے لیے تیار”
انہوں نے مزید کہا، “یہ ایک بار پھر ثابت ہو گیا ہے کہ چندرا بابو نائیڈو سیاسی فائدے کے لیے کسی بھی حد تک گر سکتے ہیں۔ عقیدت مندوں کے عقیدے کو مضبوط کرنے کے لیے، میں اپنے خاندان کے ساتھ تروملا پرساد کے بارے میں بھگوان کے سامنے قسم کھانے کو تیار ہوں۔ چندرا بابو نائیڈو اپنے خاندان کے ساتھ ایسا کرنے کو تیار ہیں؟
-بھارت ایکسپریس