مغربی بنگال میں رام نومی کے موقع پر فرقہ وارانہ تشدد سے کافی نقصان ہوا۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے ہاؤڑہ اوردلکھولا اضلاع اورمغربی بنگال کے دیگرحصوں میں رام نومی کے دوران ہوئے تشدد کی جانچ این آئی اے کو ٹرانسفرکردیا ہے۔ بنگال میں 30 مارچ 2023 کو رام نومی کے موقع پر ہاؤڑہ، شمالی دیناج پور، اسلام پورمیں شوبھا یاترا کے دوران فرقہ وارانہ تشدد ہوا تھا۔ اس میں ایک نوجوان کی موت ہوگئی تھی۔ اس کے بعد کے دنوں میں ہاؤڑہ اوررسڑا کے علاوہ کئی دیگرمقامات پر شوبھا یاترا کے دوران آگ زنی اور پُرتشدد واقعات ہوئے تھے۔
بنگال پولیس نے ان حادثات کے سلسلے میں 116 افراد کو گرفتار کیا تھا اورریاستی حکومت نے جانچ سی آئی ڈی کو سونپی تھی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے ہنومان جینتی سے پہلے مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت سے کہا تھا کہ وہ ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بنائے رکھنے کے لئے مرکزی اہلکاروں کی تعیناتی کروائے۔
ہائی کورٹ نے مغربی بنگال پولیس کو اس تشدد کی جانچ سے متعلق سبھی دستاویزاین آئی اے کو سونپنے کا حکم دیا ہے۔ بی جے پی رکن اسمبلی اورمغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے ریاست میں رام نومی کے موقع پرہوئے فرقہ وارانہ تشدد کی جانچ این آئی اے کے حوالے کرنے سے متعلق کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے اسی عرضی پرسماعت کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا ہے۔
-بھارت ایکسپریس