اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی۔ (تصویر: اے این آئی)
Bhiwani Double Murder: راجستھان کے دو نوجوانوں کا اغوا کرکے ہریانہ کے بھوانی میں کار سمیت جلانے کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد سے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے ہریانہ کی حکومت پرالزام لگاتے ہوئے ملزمین میں سے ایک کا کنکشن وزیر داخلہ امت شاہ سے ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ جن پانچ لوگوں کا نام ایف آئی آرمیں آیا ہے، اس میں ایک شخص تصویرمیں امت شاہ کے ساتھ کھڑا ہے۔
اسدالدین اویسی نے ہریانہ حکومت پرملزمین کو پناہ دینے کا الزام لگایا۔ اے آئی ایم آئی ایم لیڈر نے کہا کہ ایک پورا گروپ ہے، جو گئورکشا (گایوں کی حفاظت) کے نام پر لوگوں کو ڈراتا ہے۔ انہوں نے ان دونوں (جنید اور ناصر) کو اتنا مارا کہ مرگئے۔ اویسی نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ ہریانہ اور مرکزی حکومت ان سے ناطہ توڑے۔
بی جے پی دے رہی ہے پناہ
حیدرآباد کے ایم پی اسدالدین اویسی نے کہا کہ ملزمین میں ایک مونو نام کا ہے۔ یہ ہریانہ کی بی جے پی کی حکومت کا چہیتا ہے۔ اس کو ہریانہ کی بی جے پی کی حکومت اپنا پورا پروٹیکشن دیتی ہے۔ وہ جہاں بھی جاتا ہے، پولیس اس کے پیچھے آجاتی ہے۔ اس کے پہلے اس نے وارث نام کے ایک آدمی کو پکڑا اوراس کو مارا پیٹا۔ فیس بک پراس کا لائیو چلایا اورجب اس کی موت ہوگئی تو فیس بک سے ویڈیو ہٹا دیا۔
One of the six people named in FIR for kidnapping & murder of Nasir & Junaid has a picture clicked with HM Amit Shah. The picture is two years old he is with him on his birthday. Haryana govt gives protection to such groups, police are afraid of them: AIMIM chief Asaduddin Owaisi pic.twitter.com/Vo8WIhZmTh
— ANI (@ANI) February 18, 2023
راجستھان حکومت پر بھی تنقید کی
اے آئی ایم آئی ایم سربراہ نے راجستھان کی گہلوت حکومت کی بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان حکومت نے بہت سستی سے کام لیا۔ راجستھان میں صحیح وقت پرکام کیا گیا ہوتا تو ان کی جان بچ جاتی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کو روکنا بہت ضروری ہے جو گئورکشا کے نام پران لوگوں کو ٹارگیٹ کر رہے ہیں۔ یہ ملک بندوق-گولی سے نہیں چلے گا۔ ان لوگوں کا ویڈیو بھی ہے۔
کیا ہے پورا معاملہ
مبینہ طور پرراجستھان کے گھاٹ میکا گاؤں کے رہنے والے دو نوجوانوں، 25 سالہ ناصراور 35 سال کے جنید عرف جونا، کا بدھ (15 فروری) کواغوا کرلیا گیا تھا۔ جمعرات (16 فروری) کی صبح ہریانہ کے بھیوانی ضلع کے لوہارو قصبہ کے گاؤں بارواس کے پاس ایک جلی ہوئی کار میں دو باقیات ملے۔ ان باقیات کوناصراورجنید کا بتایا جا رہا ہے۔ پولیس نے دونوں باقیات کو قبضے میں لے کر ڈی این اے سیمپل کے لئے بھیجا ہے۔ الزام ہے کہ گئورکشکوں کی ٹیم نے ان دونوں کا قتل کیا تھا۔ الزام ہے کہ ان دونوں کو مارپیٹ کے بعد زندہ جلا دیا گیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس