اسدالدین اویسی۔ (تصویر: اے این آئی)
Junaid-Nasir Murder: ہریانہ میں جنید اورناصرکے قتل سانحہ سے متعلق ہرکوئی حیران ہے۔ اس معاملے میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے بی جے پی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ یہ حقیقت ہے۔ متاثرہ کے اہل خانہ نے شکایت کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کڈنیپر(اغوا کرنے والا) مونو ہریانہ کی بی جے پی حکومت کا چہیتا (قریبی) ہے۔
انہوں نے کہا، ‘بی جے پی حکومت اس کو پروٹیکشن (پناہ) دیتی ہے۔ یہ مافیا کی طرح گینگ چلاتا ہے۔ فیس بک پروارث کی موت کولائیو کیا گیا۔ اسی شخص نے معین کو بھی گولی ماری ہے۔ اویسی نے سوال کیا کہ ملزم کو ہریانہ حکومت گرفتار کیوں نہیں کراتی ہے؟
I condemn in the strongest words the killing of Junaid & Nasir by an organised gang in Haryana. One Monu named in the incident is patronised by BJP govt in Haryana. They’re responsible for this incident. Will PM & HM speak on this incident?: AIMIM MP Owaisi on Bhiwani incident pic.twitter.com/ls1WZVASns
— ANI (@ANI) February 17, 2023
راجستھان حکومت پر بھی برسے اویسی
اسدالدین اویسی نے کہا، ‘مجھے امید ہے کہ انصاف نہیں ملے گا’۔ اویسی نے اس دوران راجستھان کی کانگریس حکومت پربھی جم کرتنقید کی۔ انہوں نے کہا، ‘جنید اورناصرکوراجستھان سے کڈنیپ (اغوا) کیا گیا۔ انہیں راجستھان سے ہریانہ لاکر زندہ جلاکر ماردیا گیا۔ راجستھان حکومت نے فوری ایکشن کیوں نہیں لیا۔ اشوک گہلوت کی پولیس نے وقت پر کارروائی نہیں کی اوراب تک مجرمین کوگرفتارنہیں کیا۔ مجرم مشہورگئورکشک ہیں۔ جنید اورناصرکے اہل خانہ کے ساتھ انصاف ہونا چاہئے’۔
کون ہیں وارث اورمعین؟
اسدالدین اویسی نے جنید اور ناصرقتل سانحہ کے معاملے میں بی جے پی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے وارث اورمعین کے معاملے کو پھرسے زندہ کردیا۔ دراصل، جنید-ناصر قتل کے سانحہ کے ملزم مونو مانیسرپرجنید کا قتل کرنے اورمعین پرگولی چلانے کا معاملہ درج ہے۔ اس حادثہ سے پہلے مونو مانیسرنے اپنے ساتھیوں کے ساتھ گئواسمگلنگ کے خدشہ میں ایک 22 سالہ لڑکے (وارث) کو بری طرح سے مارا پیٹا تھا۔ اسپتال میں اس کی موت ہوگئی تھی۔ پولیس پراس معاملے کو دبانے کا بھی الزام ہے۔
-بھارت ایکسپریس