Bharat Express

Jordan’s King Abdullah addresses Cairo summit: اردن کے شاہ عبداللہ نے غزہ پر مسلسل بمباری کو ظالمانہ اقدام قرار دیا، کہا- یہ ایک محصور اور بے بس لوگوں کی اجتماعی سزا ہے

شاہ عبداللہ نے کہا کہ آج اسرائیل غزہ میں عام شہریوں کو بھوکا مار رہا ہے لیکن کئی دہائیوں سے فلسطینی امید، آزادی اور مستقبل کے بھوکے ہیں۔ انہوں نے کہا، “جب بم گرنا بند ہو جاتے ہیں، اسرائیل کو کبھی جوابدہ نہیں ٹھہرایا جاتا، قبضے کی ناانصافی جاری رہتی ہے اور دنیا تشدد کے اگلے دور تک چلی جاتی ہے۔

اردن کے شاہ عبداللہ نے غزہ پر مسلسل بمباری کو ظالمانہ اقدام قرار دیا، کہا- یہ ایک جنگی جرم ہے

اردن کے شاہ عبداللہ نے قاہرہ سربراہی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ غزہ پر مسلسل بمباری ہر سطح پر ظالمانہ ہے۔ اوریہ ایک محصور اور بے بس لوگوں کی اجتماعی سزا ہے۔ انہوں نے کہا، “یہ بین الاقوامی اور انسانی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ یہ ایک جنگی جرم ہے، جب تک کہ دنیا اس کی جانب پرواہ نہیں کریگی تب تک یہ گہرا بحران ظلم کو کمتر آنکتا رہیگا۔

انہوں نے کہا، “کہیں بھی شہری بنیادی ڈھانچے پر حملہ کرنا اور جان بوجھ کر خوراک، پانی، بجلی اور بنیادی ضروریات کی پوری آبادی کو بھوکا مارنے کی مذمت کی جائے گی، بلا شبہ احتساب فوری طور پر نافذ کیا جائے گا۔ یہ اس سے پہلے، حال ہی میں، ایک اور تنازعہ میں ہوا ہے، لیکن غزہ میں نہیں۔”

شاہ عبداللہ نے مزید کہا کہ آج اسرائیل غزہ میں عام شہریوں کو بھوکا مار رہا ہے لیکن کئی دہائیوں سے فلسطینی امید، آزادی اور مستقبل کے بھوکے ہیں۔ انہوں نے کہا، “جب بم گرنا بند ہو جاتے ہیں، اسرائیل کو کبھی جوابدہ نہیں ٹھہرایا جاتا، قبضے کی ناانصافی جاری رہتی ہے اور دنیا تشدد کے اگلے دور تک چلی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم جس خونریزی کا مشاہدہ کر رہے ہیں اس کی بھی ایک قیمت ہے۔ وہ یہ کہ ایک ایسے سیاسی افق کی طرف ٹھوس پیش رفت کرنے میں ناکامی ہے جو فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لیے یکساں طور پر امن لاتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی قیادت کو یہ سمجھنا چاہیے کہ اس کے سکیورٹی خدشات کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ وہ اپنے قبضے میں رہنے والے 50 لاکھ فلسطینیوں کو اپنے جائز حقوق سے محروم نہیں رکھ سکتا اور فلسطینیوں کی جانیں اسرائیلی جانوں سے کم قیمتی نہیں ہیں۔

السیسی نے مغربی ممالک پر دوہرے رویّے کا لگایا الزام

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے قاہرہ امن سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ہم آج قاہرہ میں ایک انتہائی مشکل صورتحال میں مل رہے ہیں جو ہماری انسانیت اور اس یقین کا جائزہ لیتا ہے جن کے بارے میں ہم دعویٰ کرتے ہیں۔’’ السیسی نے مغربی ممالک سے جارحانہ انداز میں سوال کیا کہ کہاں ہیں وہ انسانی تہذیب کی اقدار جو ہم نے برسوں اور صدیوں سے تعمیر کی ہیں؟ کہاں ہے دوہرے رویّے (Double Standard) کے بغیر معصوم لوگوں کے درمیان برابری؟

السیسی نے کہا کہ “مصر واضح طور پر اور کھلے عام پرامن شہریوں کو نشانہ بنانے اور ان کے قتل کی مذمت کرتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس حقیقت پر “حیران” ہیں کہ دنیا پیچھے کھڑی ہو سکتی ہے اور ایک انسانی تباہی کو دیکھ سکتی ہے جو غزہ پٹی میں اجتماعی سزا کے برابر ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read