عمران خان نے بشریٰ بی بی سے متعلق بڑا انکشاف کیا ہے۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے وزیرداخلہ کو خط لکھا ہے۔ خط میں انہوں نے شوہرکا جیل تبدیل کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان میں بدعنوانی کے ایک معاملے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان نے پہلی بار اعلیٰ سیکورٹی والے اٹک جیل میں اپنی بیوی بشریٰ بی بی سے ملاقات کی تھی۔
وکیل نعیم حیدرپنجوتھا نے سوشل میڈیا ایکس (ٹوئٹر) پر ایک ویڈیو پیغام میں بتایا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 70 سالہ صدر اور ان کی اہلیہ کے بیچ آمنے سامنے کی یہ ملاقات تقریباً نصف گھنٹے تک چلی۔ بشریٰ بی بی نے کہا کہ عمران خان صاحب بالکل ٹھیک ہیں، لیکن انہیں کلاس سی میں رکھا گیا ہے۔ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود قانونی ٹیم کو ملنے نہیں دیا گیا۔ ہم اس معاملے کو عدالت کے سامنے اٹھائیں گے۔ عمران خان کی تیسری بیوی بشریٰ بی بی پربھی بدعنوانی کے الزامات ہیں۔ وہ ایک روحانی ڈاکٹر ہیں اورصوفی واد کے تئیں وقف ہیں۔ وہ اس کے لئے کافی مشہور بھی ہیں۔
مکھیاں اور کیڑے مکوڑے سے پریشان ہیں عمران خان
کچھ دن پہلے خبرآئی تھی کہ جیل میں بند پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے وکیلوں سے کہا ہے کہ انہیں اٹک جیل سے باہر نکالا جائے کیونکہ وہ ایسی کوٹھری میں نہیں رہنا چاہتے، جہاں دن میں مکھیاں اور رات میں کیڑے مکوڑے بھرے رہتے ہیں۔ عمران خان ناخوش اورفکرمند ہیں کیونکہ جیل کے کمرے میں بند ہیں۔ کرکٹر سے لیڈر بنے 70 سالہ عمران خان کو اسلام آباد کی نچلی عدالت کے ذریعہ معاملے میں بداخلاق کردار کا قصوروار پائے جانے کے فوراً بعد گرفتار کرلیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Woman Buried Alive: خاتون کو ’غلطی‘ سے کیا زندہ دفن، 11 دنوں بعد قبر کھود کر نکالی گئی باہر
جیونیوز نے عمران خان اور ان کے وکیل کے درمیان ملاقات کی جانکاری رکھنے والے اٹک جیل کے ذرائع کے حوالے سے خبردی تھی کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے صدر نے اپنی قانونی ٹیم سے کہا ہے کہ وہ جیل میں نہیں رہنا چاہتے۔ عمران خان نے افسران کومخاطب کرتے ہوئے کہا، مجھے یہاں سے باہر نکالو، میں یہاں نہیں رہنا چاہتا۔ عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا کو جیل افسران نے ان سے ملنے کی اجازت دی۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے سربراہ سے ملنے کے بعد کہا کہ سابق وزیراعظم کو سی کلاس کی جیل سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور انہیں پریشان کرنے والی صورتحال میں رکھا جا رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔