Bharat Express

imran khan pakistan

دراصل ایک کے بعد ایک کرکے عمران خان کیخلاف مقدمات ختم ہو رہے ہیں جس سے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں میں امید پیدا ہوئی ہے کہ پارٹی کے سینئر ترین رہنما چند ہفتوں میں جیل سے باہر آ سکتے ہیں لیکن سرکاری ذرائع کی سوچ اس سے مختلف ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو ایک سیل میں رکھا گیا ہے۔ ان کے اردگرد 6 سیل بھی ان کے لیے مختص ہیں، عمران خان کے لیے ہم نے 7 سیل مختص کر رکھے ہیں۔ایڈووکیٹ جنرل نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل میں 10 افراد کے لیے ایک سیکیورٹی اہلکار ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے تقریباً ایک ہفتہ بعد پی پی پی کے شریک چیئرمین اور پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کے مشترکہ امیدوار زرداری نے ہفتے کے روز صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تو عمران خان نے اس پر سخت تنقید کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا بیرسٹر سلمان صفدر اور عمیرنیازی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10اکتوبر تک توسیع کردی اور ایف آئی اے کو جلد چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے منگل کے دن اس کیس کا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیر اعظم کو ضمانت رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے آگاہ کیا کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

بشریٰ بی بی نے کہا کہ عمران خان صاحب بالکل ٹھیک ہیں، لیکن انہیں کلاس سی میں رکھا گیا ہے۔ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود قانونی ٹیم کو ملنے نہیں دیا گیا۔ ہم اس معاملے کو عدالت کے سامنے اٹھائیں گے۔

ویڈیو میں پاکستان کے موجودہ کپتان بابر اعظم کی کامیابیوں کا ذکر ہے، لیکن عمران خان کی 1992 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم غائب ہے ...