Bharat Express

Gaza-Israel War: اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فوجی کارروائیوں کے بارے میں  بتایا، یہاں جانیں کہ اس نے کیا کہا

مقبوضہ مغربی کنارے میں رات بھر اسرائیلی چھاپہ مار کارروائیاں صبح تک جاری رہیں، جس میں کم از کم 120 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فوجی کارروائیوں کے بارے میں بتایا

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ کم از کم 64 افراد کو راتوں رات گرفتار کیا گیا، جن میں حماس کے 37 مبینہ ارکان بھی شامل ہیں۔ جبکہ، رملّہ کے شمال میں جلازون کیمپ میں ایک بڑی کارروائی میں 15 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ کیمپ سے اسلحہ، گولہ بارود اور دیسی ساختہ بم  بھی برآمد ہوا ہے۔ اسرائیلی فوج نے بتایا کہ تین افراد بیت لحم میں، دو نابلس میں گرفتار کیا ہے۔ نابلس کے علاقے یتما گاؤں میں فوجیوں نے اسلحہ ضبط کیا۔ اسرائیلی فوج نے مزید بتایا کہ جنگ کے آغاز کے بعد سے، مقبوضہ مغربی کنارے میں 800 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے تقریباً 500 مبینہ طور پر حماس سے وابستہ ہیں۔

جانیں فلسطینی حکام نے کیا کہا

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے، فلسطینی حکام نے کہا تھا کہ حماس کے حملے کے بعد سے گرفتار کیے گئے فلسطینیوں کی تعداد دگنی ہو کر 10,000 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ حکام اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ سے تقریباً 4000 مزدوروں کو گرفتار کیا ہے جو اسرائیل میں کام کر رہے تھے اور انہیں فوجی اڈوں میں رکھا ہوا ہے۔ فلسطینی حکام کے مطابق، اس کے علاوہ، اس نے مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں راتوں رات فوجی چھاپوں میں 1,070 دیگر فلسطینیوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔

یہاں جانیں تازہ ترین پیشرفت کا خلاصہ

فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں تقریباً 400 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ رات بھر کے حملوں میں کم از کم 60 اور آج صبح 10 افراد مارے گئے۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں رات بھر اسرائیلی چھاپہ مار کارروائیاں صبح تک جاری رہیں، جس میں کم از کم 120 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ، جوزپ بوریل، غزہ کو امداد کی فراہمی میں تیزی لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ یہ اشارہ دیتے ہوئے کہ بلاک ایک “انسانی ہمدردی کی بنیاد پر توقف” پر بات چیت کر رہا ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے پیر کے روز لبنان میں حزب اللہ کے دو ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔

نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، بنیادی طور پر اضافی امریکی فوجی وسائل کو خطے تک پہنچنے کی اجازت دینے اور اسیروں کی رہائی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اسرائیلی حکومت پر کسی بھی ممکنہ زمینی جنگ میں تاخیر کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔

لبنان اور اسرائیل کے سرحدی علاقے میں حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان فائرنگ سے ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔