Bharat Express

Nisar Ahmad




Bharat Express News Network


ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے ساتھ ہی کانگریس کے اراکین اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے اوراڈانی گروپ سے متعلق معاملے کو اٹھانے کی کوشش کرنے لگے۔ کچھ اراکین کے ذریعہ التوا کے نوٹس کا ذکرکرتے بھی سنا گیا۔ سماجوادی پارٹی کے اراکین نے سنبھل کے حادثہ کو اٹھانے کی کوشش کی۔

جمعیت علماء ہند کا کہنا ہے کہ مولانا محمود مدنی سنبھل کے حالات سے بہت غمزدہ ہیں، اس لئے چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس آف انڈیا از خود ان حالات کا نوٹس لیں۔ جمعیت آئین کے محافظ چیف جسٹس آف انڈیا کے پاس آئی ہے اورامید کرتی ہے کہ وہ انصاف کے علمبردار کے طورپراس درخواست پرفوری غورکریں گے۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ سنبھل سانحہ لاقانونیت، نا انصافی اورظلم وبربریت کی ایک زندہ تصویرہے، جسے ملک ہی نہیں پوری دنیا کے لوگ اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں، یہ سانحہ یہ بتانے کے لئے کافی ہے کہ یک رخی اور نظریاتی سیاست ملک کوکہاں لے کر آگئی ہے، قانون کے محافظ قاتل بن گئے ہیں، برسوں سے پھیلائی گئی نفرت اب بندوق کی گولیوں تک آگئی ہے۔

جموں وکشمیر 1950 کے بعد پہلی بارمنگل کو’یوم آئین‘ منا رہا ہے، جب ملک کا آئین پارلیمنٹ کے ذریعہ اپنایا گیا تھا۔ حکومت نے آئین کے شاندار انعقاد کے لئے گائیڈ لائن جاری کی ہیں۔

یوم آئین کے موقع پر سپریم کورٹ میں ایک پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریدنر مودی نے کہا کہ آئین ہمیں موجودہ اور مستقبل کا راستہ دکھاتا ہے۔ ہندوستانیوں کو فوراً انصاف ملے، اس لئے انصاف کا نیا ضابطہ نافذ کیا گیا۔ یہ سزا پر مبنی نظام اور انصاف کے نظام میں بدل گیا ہے۔

مہاراشٹرمیں وزیراعلیٰ سے متعلق فیصلہ آسان نہیں ہے۔ بی جے پی اورایکناتھ شندے گروپ دونوں ہی وزیر اعلیٰ عہدے پردعویداری چھوڑتے ہوئے نہیں دکھائی دے رہے ہیں۔ 

سنبھل کی گلیوں میں سناٹا ہے۔ انتظامیہ نے دوکانیں بند کرنے کے احکامات نہیں دیئے گئے ہیں، لیکن لوگ گھروں میں ہیں۔ سنبھل میں 48 گھنٹے پہلے جو ہوا، اس کا خوف ابھی بھی لوگوں کے دلوں میں ہے۔

سنبھل تشدد سے متعلق سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادونے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس جھوٹی کہانی بتا رہی ہے۔ سماجوادی پارٹی سربراہ نے مطالبہ کیا ہے کہ مہلوکین کے اہل خانہ کی حکومت مدد کرے۔

شیو سینا شندے گروپ کے سربراہ ایکناتھ شندے نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ منگل کو انہوں نے اپنا استعفیٰ بی جے پی اراکین اسمبلی کی میٹنگ سے ٹھیک پہلے دیا۔

جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے آندھرا اوربہارکے وزرائے اعلیٰ کوکھلے لفظوں میں یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ اگرانہوں نے اقتدارمیں بنے رہنے کے لئے وقف ترمیمی بل پرمرکزی حکومت کی حمایت کی تومسلمانوں کی پیٹھ میں خنجرگھوپنے جیسا ہوگا۔