Bharat Express

Nisar Ahmad




Bharat Express News Network


کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بدھ کواپوزیشن لیڈرراہل گاندھی پرحملہ کرنے کے لئے آر ایس ایس اوربی جے پی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کے خلاف مسلسل ناشائستہ، پر تشدد اورغیرانسانی بیانات سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ایک منظم اورمنصوبہ بند مہم ہے۔

کانگریس کے انتخابی منشور سے متعلق ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ اندرا گاندھی نے 1966 میں ہریانہ کو بنایا، تب سے 2014 تک ہریانہ نے ترقی کی، لیکن گزشتہ 10 سالوں میں ہریانہ بہت پیچھے چلا گیا ہے۔ ہم ہریانہ کو پھر سے نمبر ون بنائیں گے۔

سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں بنی کمیٹی نے لوک سبھا الیکشن 2024 سے پہلے مارچ میں کابینہ کے سامنے اپنی رپورٹ پیش کی تھی۔ بی جے پی نے اسے اپنے منشور میں بھی شامل کیا تھا۔

بلڈوزرکارروائی پرسپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بی ایس پی سربراہ مایاوتی کا بھی ردعمل آیا ہے۔ انہوں نے بلڈوزر کارروائی سے متعلق مرکزی حکومت پرتنقید کی ہے۔

عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال منگل کواستعفیٰ دینے کے بعد سرکاری رہائش گاہ کوخالی کریں گے۔ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے بتایا کہ کچھ ہفتوں میں وہ سرکاری رہائش گاہ خالی کردیں گے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کیجریوال کی سیکورٹی سے متعلق تشویش ظاہرکی۔

 بلڈوزرکارروائی پرسپریم کورٹ کے فیصلے کا تمام اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے استقبال کیا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادونے کہا ہے کہ انصاف کے سپریم آرڈرنے نہ صرف بلڈوزربلکہ ان لوگوں کی تباہ کن سیاست کوبھی ختم کردیا ہے، جو بلڈوزرکا غلط استعمال کرتے ہیں۔

چمپئنز ٹرافی 2025 کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے آئی سی سی ایک پانچ رکنی ٹیم کو پاکستان بھیج رہا ہے۔ جو ہوٹل سے لے کر پچ تک کی جانچ کرے گی اور پھر آئی سی سی کو رپورٹ دے گی۔

سپریم کورٹ نے بلڈوزرکارروائیوں کے خلاف جمعیۃ علماء ہند کے صدرمولانا محمود اسعد مدنی اور سکریٹری مولانا نیازاحمد فاروقی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ایک عبوری حکم جاری کیا ہے کہ ملک کے کسی کونے میں یکم اکتوبر2024 تک بلڈوزرنہیں چلایا جائے گا۔

لبنان میں سلسلہ وار پیجر دھماکے ہوئے ہیں۔ اس میں 8 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ 2800 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ زخمیوں میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی اور حزب اللہ کے جنگجو بھی شامل ہیں۔

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشدمدنی نے آج کی قانونی پیش رفت پراپنے ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ یہ بات کسی المیہ سے کم نہیں کہ فرقہ پرست ذہنیت طاقت کے زعم میں خود کوعدلیہ اور قانون سے بالاترسمجھنے لگی ہیں۔