اجمیر شریف درگاہ سے متعلق عدالت میں سماعت ہوئی۔
خواجہ غریب نوازکی درگاہ پرہندوشیومندرہونے کے دعوے والے معاملے میں جمعہ (20 دسمبر) کوسماعت کی گئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ویسٹ کی عدالت میں فریق بننے کی درخواست دائرکردی گئی ہے۔ اس درمیان، مدعی وشنوگپتا کے وکلاء نے کہا کہ ہرکسی کوغیرضروری طورپرفریق نہ بنایا جائے۔ کاغذات کی کاپیاں فریق بنے بغیرکسی کونہ دیں۔ پہلی سماعت میں معاملے کے تین مدعا علیہان کونوٹس جاری کئے گئے تھے۔ نوٹس کے ذریعہ جواب طلب کرلیا گیا۔ یہ نوٹس درگاہ کمیٹی، اے ایس آئی اورمحکمہ اقلیتی امور، دہلی کودیئے گئے ہیں۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 24 جنوری کواجمیرکی عدالت میں ہوگی۔
ہمیں بھی بنایا جائے فریق: درگاہ دیوان
اس معاملے میں درگاہ دیوان کی طرف سے بھی فریق بنانے کے لئے عرضی لگائی جائے گی۔ درگاہ دیوان کے فرزند نصرالدین علی ایڈوکیٹ کے ساتھ عدالت پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ ہم خواجہ صاحب کی اولاد ہیں۔ ہمیں بھی اس میں فریق بنایا جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی عدالت میں اپنا موقف رکھیں گے۔
دونوں فریق کا کیا ہے موقف؟
وہیں، سماعت کے دوران درگاہ شریف کا موقف رکھنے والے وکیل اشوک ماتھرنے وشنوگپتا کی عرضی کوخارج کرنے کی عرضی لگائی۔ انہوں نے دلیل یہ دی کہ وشنوگپتا کی عرضی قانونی بنیاد پرٹکاؤ نہیں ہے۔ وہیں عرضی گزاروشنوگپتا کی طرف سے کہا گیا کہ تاریخی دستاویزوں کی بنیاد پرخواجہ صاحب کے درگاہ کا اصل مندرہی تھا۔
بھارت ایکسپریس۔