نریندر مودی کی شان میں فاروق عبداللہ کی قصیدہ خوانی
ایس پی چیف اکھلیش یادو پر فاروق عبداللہ: جیسے جیسے لوک سبھا انتخابات قریب آرہے ہیں، سیاسی جماعتوں کی جانب سے بیان بازی بھی تیز ہوتی جارہی ہے۔ اس کی تازہ مثال سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کی ہے جنہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہٹلر کا راج بھی 10 سال سے زیادہ نہیں چل سکا تھا۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس (NC) کے سربراہ فاروق عبداللہ نے ہفتہ (9 مارچ) کے روز اس بیان پر ردعمل ظاہر کیا۔
وہ وزیر اعظم بنیں: فاروق عبداللہ
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق جموں و کشمیر کے سابق سی ایم فاروق عبداللہ نے ایس پی صدر اکھلیش یادو کے بیان پر کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے (اکھلیش یادو) کیا کہا ہے اور کن حالات میں کہا ہے۔ جہاں تک وزیر اعظم کا سوال ہے، وہ (پی ایم مودی) بی جے پی کے وزیر اعظم نہیں ہیں، وہ وزیر اعظم بنیں، انہوں نے ہر ہندوستانی کی نمائندگی کی، وہ 140 کروڑ لوگوں کی نمائندگی کرتے ہیں، وہ مسلمانوں، ہندوؤں، سکھوں، عیسائیوں اور ان لوگوں کی بھی نمائندگی کرتے ہیں جن کا ہندوستان میں کوئی مذہب نہیں ہے۔ وہ ہمارے وزیر اعظم ہیں۔”
‘10 سال سے زیادہ نہیں چل سکی ہٹلر کی حکومت‘
بتا دیں کہ اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے وزیر اعظم مودی کا نام لیے بغیر بی جے پی حکومت کا موازنہ ہٹلر کے دور سے کیا تھا۔ مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے ایس پی لیڈر اکھلیش نے کہا تھا کہ ہٹلر کا راج بھی 10 سال سے زیادہ نہیں چل سکا اور ان کے بھی 10 سال ہو چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام سب کچھ سمجھ چکی ہے۔ اگر اتر پردیش کے لوگ اچھے سے خیرمقدم کرتے ہیں تو وہ اچھے سے وداعی کرنا بھی جانتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم مودی بتائیں، مصلیوں کو لات مارنے والے کا تعلق کس پریوار سے ہے ؟ اسد الدین اویسی کا سوال
‘جمہوریت اور آئین کو بچانے کا انتخاب ہے اگلا لوک سبھا الیکشن‘
دوسری طرف اکھلیش یادو نے پی ڈی اے یعنی پسماندہ طبقات، دلت اور اقلیتوں کے بارے میں کہا کہ ہمارا خاندان مسلسل بڑھ رہا ہے۔ یہ تمام لوگ 2024 میں سماجوادی نظریے کو آگے بڑھانے کے لیے کام کریں گے۔ آئندہ لوک سبھا الیکشن جمہوریت اور آئین کو بچانے کا انتخاب ہے۔ یہ وقت جمہوریت اور آئین کو بچانے کا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔