لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی۔ (فائل فوٹو)
Sambhal News: اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں واقع جامع مسجد میں اتوار (24 نومبر) کو سروے کے کام کے دوران ہوئے تشدد پر ہنگامہ ہے۔ پولیس کے مطابق سنبھل کی جامع مسجد میں اتوار کو عدالت کے حکم پر کرائے گئے سروے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کی پولیس سے جھڑپ ہوئی۔ پولیس نے بتایا کہ اس تشدد کے دوران فائرنگ اور پتھراؤ میں چار افراد ہلاک اور کل 20 افراد زخمی ہوئے۔
اس معاملے پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ریاستی اور مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ اتر پردیش سنبھل میں حالیہ تنازعہ پر ریاستی حکومت کا جانبداری اور جلد بازی کا رویہ انتہائی افسوسناک ہے۔ تشدد اور فائرنگ میں اپنے پیاروں کو کھونے والوں سے میری گہری تعزیت۔
راہل گاندھی نے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ انتظامیہ کی طرف سے تمام فریقوں کو سنے بغیر اور بے حسی کے ساتھ کی گئی کارروائی نے ماحول کو خراب کیا اور بہت سے لوگوں کی موت کا سبب بنی – جس کے لیے بی جے پی حکومت براہ راست ذمہ دار ہے۔ بی جے پی کا طاقت کا استعمال ہندو مسلم معاشروں میں دراڑ اور تفریق پیدا کرنا ہے۔ وہ نہ ریاست اور نہ ہی ملک کے مفاد میں کام کرتے ہیں۔ میں سپریم کورٹ سے درخواست کرتا ہوں کہ اس معاملے میں جلد از جلد مداخلت کرے اور انصاف کرے۔ میری اپیل ہے کہ امن اور باہمی ہم آہنگی برقرار رکھیں۔ ہم سب کو مل کر اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہندوستان فرقہ واریت اور نفرت کی بجائے اتحاد اور آئین کے راستے پر آگے بڑھے۔
یہ بھی پڑھیں- Sambhal Violence: ’’یوپی پولیس کی فائرنگ میں 3 نوجوانوں کی موت…‘‘، سنبھل جامع مسجد معاملے پر اسد الدین اویسی کا ردعمل
संभल, उत्तर प्रदेश में हालिया विवाद पर राज्य सरकार का पक्षपात और जल्दबाज़ी भरा रवैया बेहद दुर्भाग्यपूर्ण है। हिंसा और फायरिंग में जिन्होंने अपनों को खोया है उनके प्रति मेरी गहरी संवेदनाएं हैं।
प्रशासन द्वारा बिना सभी पक्षों को सुने और असंवेदनशीलता से की गई कार्रवाई ने माहौल और…
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) November 25, 2024
سنبھل ضلع میں باہر کے لوگوں کے داخلے پر 30 نومبر تک پابندی
اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں تشدد کے بعد پھیلی کشیدگی کے پیش نظر سنبھل تحصیل میں انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہیں اور پیر کو 12ویں جماعت تک کے تمام اسکول بند رکھنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ضلع میں انڈین جوڈیشل کوڈ (بی این ایس) 163 کے تحت 30 نومبر تک امتناعی حکم نامہ نافذ کیا گیا ہے۔ اس کے تحت ضلع میں باہر کے لوگوں کے داخلے پر 30 نومبر تک پابندی لگا دی گئی ہے۔
-بھارت ایکسپریس