Bharat Express

Sambhal

 سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ ہم نے سنیچر کو سنبھل میں ایم پی کی رہائش گاہ پر بجلی ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت نوٹس بھیجا اور انہیں 1.91 کروڑ روپے کا جرمانہ ادا کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا۔

ٹیم اس بات کی جانچ کر رہی تھی کہ ممبرپارلیمنٹ کے گھر میں کتنی بجلی استعمال ہو رہی ہے۔ اس پورے آپریشن کے دوران پی اے سی کے اہلکار ریپڈ ایکشن فورس کے ساتھ تعینات رہے۔ ریپڈ ایکشن فورس کا خواتین دستہ بھی تعینات تھا۔

آپ کو بتا دیں کہ سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے ایم پی ضیاء الرحمان کے گھر میں بجلی کے استعمال میں بے ضابطگیوں کی اطلاع محکمہ بجلی کو ملی تھی۔ محکمہ بجلی نے بتایا تھا کہ ایم پی کے احاطے میں بجلی کے دو کنکشن ہیں۔

سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمان برق کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ برق کے گھر پر بلڈوزر ایکشن اور بھاری جرمانے کی تلوار لٹک رہی ہے۔ نقشہ پاس کرائے بغیر مکان کی تعمیر کے حوالے سے انہیں نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

اترپردیش کے سنبھل میں 24 نومبر کو ہوئے تشدد کی تحقیقات کے لیے ریاستی حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ تین رکنی عدالتی تحقیقاتی کمیشن کے دو ارکان سنیچر کو مراد آباد پہنچے اور آج اتوار کو وہ سنبھل کا دورہ کر یں گے۔

سی جے آئی کھنہ نے ضلع انتظامیہ کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج سے کہا کہ ہم اس مرحلے پر کچھ نہیں کہنا چاہتے اور معاملے کو زیر التوا رکھیں گے، لیکن یہ خیال رکھیں کہ علاقے میں حالات ٹھیک رہیں۔

عدالت میں ہندو فریق کی جانب سے اتر پردیش کے سنبھل ضلع کی جامع مسجد کو ہری ہر مندر بتائے جانے کے بعد عدالت نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اس کے سروے کا حکم دیا تھا۔ اسی دن یعنی 19 نومبر کو رات کے وقت مسجد کا سروے کیا گیا۔

اقرا حسن نے کہا کہ آج ہم یوم دستور منا رہے ہیں اور دوسری طرف ریاستی حکومت آئے روز آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ جس طرح سے پانچ لوگوں کی موت ہوئی ہے، مجھے بہت دکھ ہے کہ بی جے پی ہمارے ملک کو کس طرف لے جا رہی ہے۔

مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمد حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں وفد نے سنبھل کی سرکردہ شخصیات سے ملاقات کی اور پولیس فائرنگ کے حالیہ واقعات پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

حالانکہ اترپردیش پولیس نے کہا کہ شاہی جامع مسجد کے صدر کو ثبوتوں کی بنیاد پرحراست میں لیا گیا ہے۔البتہ دیر رات جب انہیں پولیس نے چھوڑا تو ظفر علی نے کہا کہ مجھے پوچھ تاچھ کیلئے لے جایا گیا تھا۔