Bharat Express

Sambhal

زخمی بزرگ کے مطابق کچھ لوگ اسے زخمی حالت میں تھانے لے گئے اور پولیس کو واقعے کی اطلاع دی۔ جب یہ معاملہ پولیس افسران کے علم میں آیا تو سی او دیپک تیواری نے فوری طور پر پولیس کو موقع پر بھیجا اور تحقیقات کرائی لیکن تب تک ملزم فرار ہو چکے تھے۔

ایس ڈی ایم وندنا مشرا نے کہا کہ لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ تہواروں کے دوران عید اور نوراتری کو باہمی ہم آہنگی کے ساتھ منائیں۔ انہوں نے کہا کہ عید کی نماز چبوترے یا سڑک پر ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

جمعہ کو سنبھل کے ڈویژنل کمشنر اور آچاریہ پرمود کرشنم نے پوجا کی رسم ادا کرنے کے بعد شر کلکی دھام مندر کی تعمیر کے لیے بنیاد کی کھدائی شروع کر دی۔

گزشتہ سال ہی ضیاء الرحمان برق کو زیر تعمیر مکان کے حوالے سے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ سنبھل کے ایم پی دیپ سرائے علاقے میں ایک مکان بنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہاں ان کا آبائی گھر تھا جسے انہوں نے تعمیراتی  نو کے لیے گرایاتھا۔

سنبھل کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کرشنا کمار وشنوئی نے کہا کہ سب کچھ بہت پیار سے چل رہا ہے۔ یہاں کے لوگ خوش ہیں۔ آپس میں بھائی چارے کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ سنبھل پولیس کی محنت رنگ لائی۔ سب کچھ پرامن ہو رہا ہے۔

ظفر علی نے کہا کہ انتظامیہ کا یہ ایک اچھا اقدام ہے کیونکہ اس سے قبل بھی مساجد کو ترپال سے ڈھانپا جاتا تھا اور اب دوبارہ انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ یہ قدم مساجد کے تحفظ اور عوامی امن کو برقرار رکھنے کے مقصد سے اٹھایا گیا ہے۔

اس سے پہلے، سنبھل کے سی او انوج چودھری نے کہا تھا کہ جو لوگ ہولی کے رنگوں سے بے چینی محسوس کرتے ہیں انہیں گھر کے اندر ہی رہنا چاہیے کیونکہ یہ تہوار سال میں صرف ایک بار آتا ہے، جبکہ جمعہ کی نماز سال میں 52 بار ادا کی جاتی ہے۔

24 نومبر کو ہوئے ہنگامے کے بعد انتظامیہ زیادہ محتاط ہے۔ ابھی سنبھل کے حالات پرسکون ہو رہے تھے کہ سی او انوج چودھری کے بیان سے علاقے کی سیاست گرم ہو گئی۔ ہولی اور جمعہ کی نمازیں 14 مارچ کو ایک ساتھ پڑ رہی ہیں۔

انوج چودھری نے کہا کہ اگر کوئی ہولی کے موقع پر گھر سے باہر نکل رہا ہے تو اسے یہ سمجھنے کے لیے بڑا دل ہونا چاہیےکہ سب ایک جیسے ہیں،رنگ تو رنگ ہے۔ جس طرح مسلم کمیونٹی سال بھر عید کا انتظار کرتی ہے، اسی طرح ہندو برادری بھی ہولی کا انتظار کرتی ہے۔

ایک سینئر افسر نے کہا کہ چارج شیٹ داخل ہونے کے بعد ممکنہ طور پر اگلے ہفتے ملزمین کو معاوضے کے لیے نوٹس بھیجے جائیں گے۔سنبھل پولیس نے اب تک 76 لوگوں کو گرفتار کیا ہے، تازہ ترین گرفتاری 12 فروری کو کی گئی تھی۔