Bharat Express

Waqf Amendment Bill

جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے مولانا محمود اسعد مدنی کی قیادت میں وقف ترمیمی بل 2024 پراپنی آراء اورتجاویزپیش کرنے کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی ( جے پی سی ) سے میٹنگ کی۔

مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے لوک سبھا میں وقف بل 2024 پیش کیا تھا جس کی کانگریس اور سماج وادی پارٹی سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں نے مخالفت کی تھی۔ انڈیا اتحاد نے اسے مسلم دشمن قرار دیا۔ یہ بل لوک سبھا میں بحث کے بغیر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔

دہلی پولیس کو وقف بورڈ ترمیمی بل، عیدگاہ کے معاملے اور دو ریاستوں میں انتخابات کی وجہ سے گڑبڑ پیدا کرنے کی اطلاعات ملی ہیں، جس کے بعد بی این ایس کی دفعہ 163 نافذ کر دی گئی ہے۔

سپریم کورٹ کے سینئر وکیل شاہد علی ایڈوکیٹ نے مسلم راشٹریہ منچ اور آرایس ایس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس بل پر میں اوپن ڈبیٹ کرنے کے لئے تیارہوں۔ منافقین آئیں اور اس بل کا ایک بھی فائدہ ثابت کردیں۔

وقف بل سے متعلق پارلیمانی کمیٹی آج گجرات میں ہے۔ کمیٹی کی طرف سے احمدآباد میں ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں سبھی فریق کی رائے جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔ میٹنگ میں گجرات کے وزیرداخلہ ہرش سنگھوی اوراے آئی ایم آئی ایم لیڈراسدالدین اویسی کے درمیان بحث بھی دیکھنے کوملی۔

وکرمادتیہ سنگھ نے وقف بورڈ میں اصلاحات کی ضرورت پر بات کی اور سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا، ’’ہماچل اور ہماچل کے بہترین مفادات، ہماچل کی ہر جگہ مکمل ترقی‘‘۔ جئے شری رام! وقت کے ساتھ ساتھ ہر قانون میں تبدیلی لانا ضروری ہے۔ وقف بورڈ میں بھی بدلتے وقت کے ساتھ اصلاح کی ضرورت ہے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ مفرور اسلامی بنیاد پرست ذاکر نائیک اور دیگر ہمارے ملک کے نوجوانوں میں انتشار پھیلانے اور انہیں وقف ترمیمی بل کے ذریعے حکومت کے خلاف کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے خط میں دعویٰ کیا ہے کہ جے پی سی کو جمع کرانے میں ذاکر نائیک کے کسی بھی  نیٹ ورک کے ملوث ہونے کی مکمل چھان بین کی جانی چاہئے۔

وقف ترمیمی بل پر جمعرات کو جے پی سی کی پانچویں میٹنگ ہوئی۔ سیاسی پارٹیوں کے اراکین کے ساتھ ہی مذہبی تنظیموں اورقانونی ماہرین کا موقف سنا گیا۔ میٹنگ میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ نےمغل بادشاہ اکبرکی بیگم کا ذکرکیا توکانگریس، عام آدمی پارٹی اوراے آئی ایم آئی ایم رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی برہم ہوگئے۔

اسد الدین اویسی نے کہا، 'بابری مسجد سے، دہلی کی سڑکوں پر ہماری خون کی  ہولی کھیلنے سے، ہمارے بچوں کے  انکاونٹر کرنے سے، بلڈوزر سے ہمارے گھروں کو گرانے سے، ہماری لڑکیوں کے سروں سے حجاب اتارنے سے آپ کا دل نہیں بھرا،جو اب آپ اس وقف ترمیمی بل 2024 کے ذریعے ہمارا وجود مٹانا چاہتے ہیں،

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر (آئی آئی سی سی) میں وقف ترمیمی بل 2024 کے سلسلے میں منعقدہ کانفرنس میں اس بل کی پُر زور مخالفت  کی گئی۔ انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے زیراہتمام منعقدہ کانفرنس میں مختلف شعبہ ہائے سے وابستہ افراد نے شرکت کی اورحکومت کی نیت پرسوال اٹھاتے اس بل کوقانون نہ بننے دینے کا عزم کیا۔