' وقف بل پر جے پی سی اجلاس میں اپوزیشن نے لگایا پارلیمانی ضابطہ کی خلاف ورزی کا الزام، لوک سبھا اسپیکر کو لکھا خط
Waqf Amendment Bill JPC Meeting: منگل (15 اکتوبر 2024) کو حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ نے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا، جس میں وقف (ترمیمی) بل کی جانچ کرنے والی مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں، پینل کے چیئرپرسن جگدمبیکا پال نے “پارلیمانی ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی” پر تشویش کا اظہار کیا۔ جے پی سی اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان نے ان پر پارلیمانی ضابطہ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔
اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے لوک سبھا اسپیکر سے مداخلت کا مطالبہ کیا۔ قبل ازیں، وقف (ترمیمی) بل 2024 پر بحث کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے اجلاس میں حکمراں اور اپوزیشن اراکین کے درمیان گرما گرم تبادلہ ہوا، جس کی وجہ سے اپوزیشن اراکین نے عارضی طور پر ایوان کا بائیکاٹ کیا۔
اپوزیشن ارکان نے اوم برلا کو لکھا خط
بحث اس وقت شروع ہوئی جب اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ انہیں بولنے کا مناسب موقع نہیں دیا گیا۔ وہ حکمراں جماعت کے ارکان پارلیمنٹ کے طرز عمل سے ناراض تھے۔ جے پی سی میں حزب اختلاف کے ارکان پارلیمنٹ نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط بھیجا جس میں جے پی سی کے چیئرپرسن جگدمبیکا پال پر 14 اکتوبر کی میٹنگ کے دوران پارلیمانی اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔
خط لکھ کر کیا لگایا الزام؟
خط کے مطابق، جگدمبیکا پال نے کرناٹک ریاستی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین انور منی پدی کو راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے کے خلاف الزامات لگانے کی اجازت دی، جب کہ حزب اختلاف کے اراکین کو ان دعوؤں کی تردید کے لیے کافی وقت نہیں دیا گیا۔ انہوں نے اسپیکر اوم برلا پر زور دیا کہ وہ مداخلت کریں اور اسپیکر کو پارلیمانی قواعد کے تحت ان کی ذمہ داریاں یاد دلائیں۔
یہ بھی پڑھیں- National Council for Promotion of Urdu Language: اردو اسکولوں کو معیاری بنانے کے لیے سخت محنت کرنی ہوگی: ڈاکٹر ظہیر آئی قاضی
کن لیڈروں کے درمیان ہوا جھگڑا؟
اپوزیشن لیڈر گورو گوگوئی اور کلیان بنرجی، بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نشی کانت دوبے، دلیپ سیکیا اور ابھیجیت گنگوپادھیائے کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ اپوزیشن نے حکمراں جماعت کے ارکان پارلیمنٹ پر نازیبا زبان استعمال کرنے کا الزام لگایا، جس کی وجہ سے انہیں کچھ دیر کے لیے ایوان سے باہر جانا پڑا، تاہم بعد میں وہ دوبارہ بحث شروع کرنے کے لیے واپس آگئے۔
-بھارت ایکسپریس