Bharat Express

Lok Sabha Speaker Om Birla

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہندوستان میں جمہوریت کی جڑیں نچلی سطح سے لے کر پارلیمنٹ تک بہت گہری ہیں،  برلا نے کہا کہ ملک پالیسی مداخلتوں کے ذریعے معیشت، سیاست اور سماج میں صنفی فرق کو ختم کر رہا ہے۔

پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہوتے ہی ہنگامہ شروع ہو گیا جس کے بعد لوک سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ درحقیقت امبیڈکر کے مسئلہ پر ہنگامہ جمعہ کو بھی جاری رہا۔

قائد ایوان جے پی نڈا نے کہا کہ حکمران اتحاد کے ارکان گزشتہ دو دنوں سے جارج سوروس اور کانگریس کے سب سے سینئر رکن کے درمیان روابط کا مسئلہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اپوزیشن اس معاملے سے توجہ ہٹانے کے لیے ایک 'شرارتی' کوشش کررہی ہے۔

لوک سبھا اسپیکراوم برلا نے یہ تبصرہ اس وقت کیا، جب لوک سبھا میں پرہلاد جوشی لوک سبھا میں ایک ضمنی سوال کا جواب دے رہے تھے، توسماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے کچھ تبصرہ کیا، جس کے جواب میں کامرس اورصنعت کے وزیرپیوش گوئل کو کچھ کہتے ہوئے سنا گیا۔

جے پی سی کا اجلاس منگل 5 نومبر کو بھی جاری رہا۔ جے پی سی کی میٹنگ میں آل انڈیا ایڈوکیٹ کونسل کے نمائندوں اور تفتیش کار نے اپنے خیالات پیش کیے ہیں۔ وہیں، داؤدی ووہرا برادری کی جانب سے سینئر وکیل ہریش سالوے وقف (ترمیمی) بل پر اپنے خیالات پیش کر رہے ہیں۔

اپوزیشن نے حکمراں جماعت کے ارکان پارلیمنٹ پر نازیبا زبان استعمال کرنے کا الزام لگایا، جس کی وجہ سے انہیں کچھ دیر کے لیے ایوان سے باہر جانا پڑا، تاہم بعد میں وہ دوبارہ بحث شروع کرنے کے لیے واپس آگئے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ 21ویں صدی میں ملک میں ایک نیا چکرویو تیار کیا گیا ہے۔ چکرویو میں ابھیمنیو کے ساتھ جو ہوا، وہی آج کسانوں اور ماؤں بہنوں کے ساتھ ہو رہا ہے۔

امرت پال سنگھ نے 5 جولائی کو لوک سبھا رکن کے طور پرحلف لیا تھا۔ وہ آسام کی ڈبروگڑھ کی جیل میں بند ہیں۔

راہل گاندھی نے اوم برلا کو خط لکھا، ان کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے ان کے تبصروں کو پارلیمانی ریکارڈ میں بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

لوک سبھا اسپیکر نے بھی راہل گاندھی کے تبصرہ کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا، "وزیر اعظم نریندر مودی ایوان کے لیڈر ہیں، میری تہذیب  ہے کہ ہمیں ان لوگوں کے سامنے جھکنا چاہیے جو ہم سے بڑے ہیں اور اپنے ساتھ برابری کا سلوک کریں۔