Bharat Express

Lok Sabha Speaker Om Birla

قائد ایوان جے پی نڈا نے کہا کہ حکمران اتحاد کے ارکان گزشتہ دو دنوں سے جارج سوروس اور کانگریس کے سب سے سینئر رکن کے درمیان روابط کا مسئلہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اپوزیشن اس معاملے سے توجہ ہٹانے کے لیے ایک 'شرارتی' کوشش کررہی ہے۔

لوک سبھا اسپیکراوم برلا نے یہ تبصرہ اس وقت کیا، جب لوک سبھا میں پرہلاد جوشی لوک سبھا میں ایک ضمنی سوال کا جواب دے رہے تھے، توسماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے کچھ تبصرہ کیا، جس کے جواب میں کامرس اورصنعت کے وزیرپیوش گوئل کو کچھ کہتے ہوئے سنا گیا۔

جے پی سی کا اجلاس منگل 5 نومبر کو بھی جاری رہا۔ جے پی سی کی میٹنگ میں آل انڈیا ایڈوکیٹ کونسل کے نمائندوں اور تفتیش کار نے اپنے خیالات پیش کیے ہیں۔ وہیں، داؤدی ووہرا برادری کی جانب سے سینئر وکیل ہریش سالوے وقف (ترمیمی) بل پر اپنے خیالات پیش کر رہے ہیں۔

اپوزیشن نے حکمراں جماعت کے ارکان پارلیمنٹ پر نازیبا زبان استعمال کرنے کا الزام لگایا، جس کی وجہ سے انہیں کچھ دیر کے لیے ایوان سے باہر جانا پڑا، تاہم بعد میں وہ دوبارہ بحث شروع کرنے کے لیے واپس آگئے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ 21ویں صدی میں ملک میں ایک نیا چکرویو تیار کیا گیا ہے۔ چکرویو میں ابھیمنیو کے ساتھ جو ہوا، وہی آج کسانوں اور ماؤں بہنوں کے ساتھ ہو رہا ہے۔

امرت پال سنگھ نے 5 جولائی کو لوک سبھا رکن کے طور پرحلف لیا تھا۔ وہ آسام کی ڈبروگڑھ کی جیل میں بند ہیں۔

راہل گاندھی نے اوم برلا کو خط لکھا، ان کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے ان کے تبصروں کو پارلیمانی ریکارڈ میں بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

لوک سبھا اسپیکر نے بھی راہل گاندھی کے تبصرہ کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا، "وزیر اعظم نریندر مودی ایوان کے لیڈر ہیں، میری تہذیب  ہے کہ ہمیں ان لوگوں کے سامنے جھکنا چاہیے جو ہم سے بڑے ہیں اور اپنے ساتھ برابری کا سلوک کریں۔

ایوان میں مائیک بند کرنے کا معاملہ ایک بارپھرسے طول پکڑنے لگا ہے۔ جمعہ (28 جون) کوبحث کے دوران اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے مائیک بند کئے جانے کا ذکرکیا۔

لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کارروائی کی شروعات میں ہی منصوبہ بند طرقے سے ایوان کو چلنے نہیں دینا درست نہیں ہے، یہ جمہوریت کے لیے مناسب نہیں ہے اور ایوان کو چلانے کی ذمہ داری سب کی ہے۔