Bharat Express

Lok Sabha Speaker Om Birla

ایوان میں مائیک بند کرنے کا معاملہ ایک بارپھرسے طول پکڑنے لگا ہے۔ جمعہ (28 جون) کوبحث کے دوران اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے مائیک بند کئے جانے کا ذکرکیا۔

لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کارروائی کی شروعات میں ہی منصوبہ بند طرقے سے ایوان کو چلنے نہیں دینا درست نہیں ہے، یہ جمہوریت کے لیے مناسب نہیں ہے اور ایوان کو چلانے کی ذمہ داری سب کی ہے۔

اسپیکراوم برلا نے بدھ (26 جون، 2024) کو اپنے پہلے ہی خطاب میں ایمرجنسی کی مذمت کی تجویزپڑھی تھی، جس پراب راہل گاندھی نے اعتراض ظاہرکیا۔

آر کے چودھری نے لکھا کہ اس معزز ایوان کے رکن کی حیثیت سے میں نے آپ کے سامنے حلف اٹھایا ہے کہ میں قانون کے ذریعہ قائم کردہ آئین ہند پر سچا ایمان اور وفاداری رکھوں گا، لیکن ایوان کی کرسی کے دائیں جانب سینگول کو دیکھ کر میں حیران رہ گیا۔

اسپیکر برلا نے مہدی سے کہا کہ یہ ایوان کا پہلا دن ہے اور وہ سوچ سمجھ کر اپنے خیالات پیش کریں۔ برلا نے مہدی کے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا کہ آرٹیکل 370 کی دفعات کو منسوخ کرنے والا بل ایوان میں جلد بازی میں منظور کیا گیا تھا۔

ایوان کے پروٹیم اسپیکر بھرتری ہری مہتاب نے صوتی ووٹ سے اوم برلا کو لوک سبھا اسپیکر منتخب کرنے کا اعلان کیا۔ چونکہ اپوزیشن جماعتوں نے ووٹوں کی تقسیم کا مطالبہ نہیں کیا تھا، اس لیے برلا کو صوتی ووٹ سے اسپیکر منتخب کیا گیا۔

نومنتخب اسپیکر اوم برلا کو مبارکباد دینے کے لیے اپنی استقبالیہ تقریر میں راہل گاندھی نے کہا کہ یقیناً حکومت کے پاس سیاسی طاقت ہے، لیکن اپوزیشن بھی ہندوستان کی عوام کی آواز کی نمائندگی کرتی ہے۔

دوسری جانب اسپیکر اوم برلا نے پارلیمنٹ کی سیکیورٹی میں لاپروائی کے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جارہی ہے۔ اس پر سیاست کرنا درست نہیں۔ ایوان میں بحث صرف جمہوری نظام کے تحت ہونی چاہیے۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہاں سے بی جے پی جیت جاتی ہے تو راجستھان میں وزیر اعلیٰ کا چہرہ کون ہوگا؟ وزیر اعلیٰ کے چہرے کے حوالے سے وسندھرا راجے، ارجن رام میگھوال، گجیندر سنگھ شیخاوت، راجندر راٹھور سے لے کر دیا کماری تک کے ناموں کا ذکر کیا گیا ہے۔ اب اس دوڑ میں دہلی کے اوم برلا کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔

جی-20 سربراہی اجلاس کے آغازپر، نئی دہلی میں ہندوستان کی پارلیمنٹ میں 13 اور 14 اکتوبرکوایک اوراہم اجتماع، یعنی پی-20 یا جی-20 پارلیمانی اسپیکرزسربراہ کانفرنس کی میزبانی کے لیے تیارہے۔ پی-20، جی- 20 اور مدعو ممالک کی پارلیمنٹ کے اسپیکرز یا پریذائیڈنگ آفیسرز کو یکجا کرتا ہے۔