لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے وزراء کو بڑی ہدایت دی ہے۔
نئی دہلی: لوک سبھا اسپیکراوم برلا نے بدھ کو ایوان میں مرکزی حکومت کے وزراء سے کہا ہے کہ وہ ان اراکین کی باتوں کا جواب دینے کی عادت چھوڑ دیں، جنہیں بولنے کی اجازت اسپیکرکی طرف سے نہیں ملی ہے۔ انہوں نے یہ تبصرہ اس وقت کیا، جب لوک سبھا میں وقفہ سوال کے دوران نئی اورقابل تجدید توانائی کی وزارت سے متعلق ضمنی سوالات پوچھے جا رہے تھے۔
محکمہ کے وزیرپرہلاد جوشی جب ایک ضمنی سوال کا جواب دے رہے تھے توسماجوادی پارٹی کے صدراکھلیش یادونے کچھ تبصرہ کیا، جس کے جواب میں کامرس اورصنعت کے وزیرپیوش گوئل کوکچھ کہتے ہوئے سنا گیا۔ اس پر اوم برلا نے کہا، ’’وزراء سے درخواست ہے کہ وہ ان (ممبران) کوجواب دینے کی عادت چھوڑ دیں، جنہیں اجازت نہیں دی‘‘۔
وزرا کی کس بات سے ناراض ہوگئے اوم برلا؟
اس سے پہلے لوک سبھا میں منگل کے روزپارلیمانی امورکے وزیرمملکت ارجن رام میگھوال کی طرف سے وقفہ صفرشروع ہونے سے پہلے ایجنڈے میں مختلف وزراء کے ناموں کے ساتھ دستاویزات پیش کرنے پربرہمی کا اظہارکرتے ہوئے، اسپیکراوم برلا نے کہا تھا کہ متعلقہ وزراء کو اجلاس میں موجود ہونا چاہئے۔ ایوان میں وقفہ سوالات کے اختتام کے بعد دوپہر12 بجے ایجنڈے میں درج ضروری دستاویزات متعلقہ وزراء کی طرف سے ایوان کی میزپررکھے جاتے ہیں۔
اسپیکراوم برلا نے ظاہرکی ناراضگی
لوک سبھا اسپیکرنے ارجن رام میگھوال سے ہی متعلقہ دستاویزپیش کرنے کوکہا۔ اس کے بعد جب میگھوال نے جب دیہی ترقی کے وزیر مملکت کملیش پاسوان کے نام سے ایک دستاویزپیش کیا تواسپیکر اوم برلا نے ناخوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’پارلیمانی امور کے وزیر، کوشش کریں کہ جن وزراء کے نام ایجنڈے میں ہیں وہ ایوان میں موجود رہیں۔ ورنہ آپ خود ہی سارے جواب دے دو۔”
بھارت ایکسپریس۔